ETV Bharat / state

Order to Disconnect Electricity بجلی فیس ادا نہ کرنے پر بجلی کنکشن کاٹنے کا حکم - جموں و کشمیر خبر

ایل جی انتظامیہ کی جانب سے جاری کردہ حکمنامہ کے پیش نظر محکمہ بجلی نے جموں کے مختلف علاقوں میں بجلی بند کرنے کا عمل شروع کیا ہے۔ اب تک 1150 سے زائد کنکشن کاٹ دئے گئے ہیں اور ہائی پروفائل علاقوں میں کنکشن منقطع کرکے اس کا آغاز کردیا گیا ہے۔

بجلی کنکشن کاٹنے کا حکم
بجلی کنکشن کاٹنے کا حکم
author img

By

Published : Mar 14, 2023, 3:52 PM IST

بجلی کنکشن کاٹنے کا حکم

جموں میں بجلی کے محکمہ نے بجلی کے بقایا بلوں اور بجلی چوری کے حوالے سے بڑی کارروائی کی ہے، جس کی وجہ سے جموں و کشمیر میں کئی بڑے لیڈروں کے سرکاری گھروں کی بجلی منقطع ہوگئی ہے۔ جن رہنماؤں کے گھر کے بجلی کے کنکشن منقطع کیے گئے ہیں ان میں سب سے بڑا نام جموں و کشمیر کے سابق وزیر اعلیٰ غلام نبی آزاد کا ہے، جنہوں نے طویل عرصے سے 4 لاکھ روپے سے زیادہ کا بجلی کا بل ادا نہیں کیا۔ جس کے بعد محکمہ بجلی نے ان کے گھر کا بجلی کا کنکشن منقطع کر دیا ہے۔

غلام نبی آزاد کے علاوہ بی جے پی کے ریاستی صدر رویندر رینا اور سابق بی جے پی رکن اسمبلی نیلم لنگھے کا بجلی کنکشن منقطع کردیا گیا ہے ۔ اس کے ساتھ ہی محکمہ بجلی نے سابق وزیر الطاف بخاری، سابق وزیر عبدالمجید، سابق وزیر آشیہ نقاش، سابق نائب وزیر اعلیٰ کویندر گپتا اور سابق وزیر سنیل شرما کے گھروں کے بجلی کنکشن ختم کرنے کی تیاری کر رہا ہے، جن کے لاکھوں روپے کے بجلی کے بل بقایا ہیں۔ اور بار بار نوٹس بھیجے جانے کے باوجود بھی وہ بل نہیں ادا کررہے ہیں۔ اس کے ساتھ ساتھ کئی انتظامی افسران اور سرکاری محکموں کے خلاف لاکھوں روپے کے بلز زیر التواء ہیں۔ ایسے میں ایل جی انتظامیہ نے محکمہ بجلی کو سخت کارروائی کا حکم دیا ہے۔

ایل جی انتظامیہ کی جانب سے جاری کردہ حکمنامہ کے پیش نظر محکمہ بجلی نے جموں کے مختلف علاقوں میں بجلی بند کرنے کا عمل شروع کیا ہے۔ اب تک 1150 سے زائد کنکشن کاٹ دئے گئے ہیں اور ہائی پروفائل علاقوں میں کنکشن منقطع کرکے اس کا آغاز کردیا گیا ہے۔ محکمہ بجلی کے مطابق جن صارفین کے بل 50 ہزار روپے سے زائد ہیں ان کے کنکشن کاٹ دیے جائیں گے۔ محکمہ نے اس سلسلے میں ایک فہرست بھی تیار کی ہے جس میں تقریباً 1 لاکھ ایسے صارفین ہیں جنہوں نے بجلی کے زیر التواء بل ادا نہیں کیے ہیں۔ محکمہ بجلی پہلے ہی بجلی کے بل کے حوالے سے ایمنسٹی اسکیم لے کر آیا ہے۔ لیکن بل ادا نہ کرنے والوں کے خلاف اب کارروائی کا حکم دیا گیا ہے۔

انہی سرکاری اعداد و شمار کے مطابق جموں ڈویژن میں تقریباً 3500 کروڑ روپے کی بجلی استعمال ہوتی ہے، اس کے بدلے میں حکومت کو صرف 2050 کروڑ روپے بجلی کے کرایے کے طور پر واپس ملتے ہیں۔ جبکہ حکومت کو تقریباً 1400 کروڑ روپے کا نقصان اٹھانا پڑا ہے۔ کشمیر میں یہ صورتحال اور بھی خراب ہے، جہاں 4000 کروڑ روپے کی بجلی استعمال ہوتی ہے لیکن حکومت کو صرف 1500 کروڑ روپے واپس آتے ہیں اور حکومت کو 2500 کروڑ روپے کا نقصان برداشت کرنا پڑتا ہے۔

مزید پڑھیں:Power Curtailment Schedule Announced سرینگر کے لیے بجلی کٹوتی کا تازہ شیڈول، ساڑھے 4 اور 8 گھنٹے کی کٹوتی

بجلی کنکشن کاٹنے کا حکم

جموں میں بجلی کے محکمہ نے بجلی کے بقایا بلوں اور بجلی چوری کے حوالے سے بڑی کارروائی کی ہے، جس کی وجہ سے جموں و کشمیر میں کئی بڑے لیڈروں کے سرکاری گھروں کی بجلی منقطع ہوگئی ہے۔ جن رہنماؤں کے گھر کے بجلی کے کنکشن منقطع کیے گئے ہیں ان میں سب سے بڑا نام جموں و کشمیر کے سابق وزیر اعلیٰ غلام نبی آزاد کا ہے، جنہوں نے طویل عرصے سے 4 لاکھ روپے سے زیادہ کا بجلی کا بل ادا نہیں کیا۔ جس کے بعد محکمہ بجلی نے ان کے گھر کا بجلی کا کنکشن منقطع کر دیا ہے۔

غلام نبی آزاد کے علاوہ بی جے پی کے ریاستی صدر رویندر رینا اور سابق بی جے پی رکن اسمبلی نیلم لنگھے کا بجلی کنکشن منقطع کردیا گیا ہے ۔ اس کے ساتھ ہی محکمہ بجلی نے سابق وزیر الطاف بخاری، سابق وزیر عبدالمجید، سابق وزیر آشیہ نقاش، سابق نائب وزیر اعلیٰ کویندر گپتا اور سابق وزیر سنیل شرما کے گھروں کے بجلی کنکشن ختم کرنے کی تیاری کر رہا ہے، جن کے لاکھوں روپے کے بجلی کے بل بقایا ہیں۔ اور بار بار نوٹس بھیجے جانے کے باوجود بھی وہ بل نہیں ادا کررہے ہیں۔ اس کے ساتھ ساتھ کئی انتظامی افسران اور سرکاری محکموں کے خلاف لاکھوں روپے کے بلز زیر التواء ہیں۔ ایسے میں ایل جی انتظامیہ نے محکمہ بجلی کو سخت کارروائی کا حکم دیا ہے۔

ایل جی انتظامیہ کی جانب سے جاری کردہ حکمنامہ کے پیش نظر محکمہ بجلی نے جموں کے مختلف علاقوں میں بجلی بند کرنے کا عمل شروع کیا ہے۔ اب تک 1150 سے زائد کنکشن کاٹ دئے گئے ہیں اور ہائی پروفائل علاقوں میں کنکشن منقطع کرکے اس کا آغاز کردیا گیا ہے۔ محکمہ بجلی کے مطابق جن صارفین کے بل 50 ہزار روپے سے زائد ہیں ان کے کنکشن کاٹ دیے جائیں گے۔ محکمہ نے اس سلسلے میں ایک فہرست بھی تیار کی ہے جس میں تقریباً 1 لاکھ ایسے صارفین ہیں جنہوں نے بجلی کے زیر التواء بل ادا نہیں کیے ہیں۔ محکمہ بجلی پہلے ہی بجلی کے بل کے حوالے سے ایمنسٹی اسکیم لے کر آیا ہے۔ لیکن بل ادا نہ کرنے والوں کے خلاف اب کارروائی کا حکم دیا گیا ہے۔

انہی سرکاری اعداد و شمار کے مطابق جموں ڈویژن میں تقریباً 3500 کروڑ روپے کی بجلی استعمال ہوتی ہے، اس کے بدلے میں حکومت کو صرف 2050 کروڑ روپے بجلی کے کرایے کے طور پر واپس ملتے ہیں۔ جبکہ حکومت کو تقریباً 1400 کروڑ روپے کا نقصان اٹھانا پڑا ہے۔ کشمیر میں یہ صورتحال اور بھی خراب ہے، جہاں 4000 کروڑ روپے کی بجلی استعمال ہوتی ہے لیکن حکومت کو صرف 1500 کروڑ روپے واپس آتے ہیں اور حکومت کو 2500 کروڑ روپے کا نقصان برداشت کرنا پڑتا ہے۔

مزید پڑھیں:Power Curtailment Schedule Announced سرینگر کے لیے بجلی کٹوتی کا تازہ شیڈول، ساڑھے 4 اور 8 گھنٹے کی کٹوتی

ETV Bharat Logo

Copyright © 2025 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.