ETV Bharat / state

OPD Services of Max Health Care in Srinagar: دو برس بعد میکس ہیلتھ کیئر کرن نگر سنٹر میں او پی ڈی بحال

میکس ہیلتھ کیئر دلی نے شہر سرینگر کے کرن نگر علاقے میں اپنے سینٹر کو دوبارہ شروع کیا۔ تقریباً دو سال کے عرصے کے بعد مذکورہ سینٹر میں او پی ڈی خدمات کو پھر سے بحال کیا گیا ہے۔ اس مرتبہ سینٹر میں نیورو سرجری، یورولوجی، اور آئی ای ایف کے علاوہ کارڈیک، آنکالوجی، معدے، ای این ٹی اور جنرل سرجری تک وسعت دی گئی تاکہ مریضوں کو ایک ہی چھت تلے سہولیات فراہم ہوسکے۔ OPD Services of Max Health Care in Srinagar

author img

By

Published : May 21, 2022, 6:22 PM IST

opd-services-restored-at-max-healthcare-kiran-nagar-srinagar
دو برس بعد میکس ہیلتھ کئیر کرن نگر سینٹر میں او پی ڈی بحال

سرینگر: کورونا کی بحرانی صورتحال کے بعد ہفتے کے روز میکس ہیلتھ کیئر دلی نے شہر سرینگر کے کرن نگر علاقے میں اپنے سینٹر کو دوبارہ شروع کیا۔ تقریباً دو سال کے عرصے کے بعد مذکورہ سینٹر میں او پی ڈی خدمات کو پھر سے بحال کیا گیا ہے۔ ایسے میں اب یہاں کے مریض علاج ومعالجہ اور بہتر مشورے کے خاطر دلی یا دیگر ریاستوں کا رخ کیے بغیر میکس کیئر کے اس سینٹر سے استفادہ حاصل کرسکتے ہیں۔ OPD Services of Max Health Care in Srinagar

دو برس بعد میکس ہیلتھ کئیر کرن نگر سینٹر میں او پی ڈی بحال


اس مرتبہ سینٹر میں نیورسرجری، یورولوجی، اور آئی ای ایف کے علاوہ کارڈیک ،آنکولوجی ،معدے، ای این ٹی اور جنرل سرجری تک وسعت دی گئی تاکہ مریضوں کو ایک ہی چھت تلے سہولیات فراہم ہوسکے۔ افتتاحی تقریب پر میکس ہیلتھ کیئر دلی کے ماہر ڈاکٹر موجود تھے۔ جن میں پرنسپل ڈائریکٹر اور ہیڈ نیورو سائنز اینڈ نیورسرجری ڈاکٹر بپن والیا، ایسوسی ایٹ ڈائریکٹر یورولوجی، کڈنی ٹرانسپلانٹ ڈاکٹر ومل داسی اور ایسوسی ایٹ ڈائریکٹر آئی ای ایف ڈاکٹر بھاونہ بنگہ بھی موجود تھیں۔

اس موقعے پر ماہرین نے میڈیا نمائندوں سے بات کرتے ہوئے کہا کہ کووڈ کی وبائی سے قبل سرینگر میں قائم اس میکس کے سینٹر میں او پی ڈی خدمات برابر جاری تھی۔کورونا کی وبائی بیماری پھوٹ پڑنے کے بعد اگرچہ یہاں او پی ڈی کو بند کرنا پڑا تاہم اب اس سینٹر میں خدمات بحال کرکے کافی خوشی محسوس ہورہی ہے کیونکہ اب یہاں کے مریضوں کو دلی نہیں آنا نہیں پڑے گا۔

بات چیت کے دوران ماہرین نے میکس ہیلتھ کیئر میں دستیاب طبی سہولیات اور اپنے اپنے شعبہ جات سے متعلق بہتر اور معیاری علاج و معالجہ، جدید ٹیکنالوجی کی دستیابی کا بھی ذکر کیا۔ وہیں آئی ای ایف کی ماہر ڈاکڑ بھاونہ بنگہ نے جموں وکشمیر میں قوت افزائش سے متعلق اس تازہ سروے رپورٹ پر بھی بات کی۔ جس میں انکشاف کیا گیا ہے کہ ملک کی دیگر ریاستوں اور یوٹیز میں قوت افزائش میں کمی کے زمرے میں جموں وکشمیر کا نام پہلے نمبر نمبر ہے۔

مزید پڑھیں:



ڈاکٹر بھاونہ بنگہ نے جموں وکشمیر میں فرٹیلٹی ریٹ میں کمی ہونے کے اسباب پر بات کرتے ہوئے کہا کہ اس کے پیچھے کئی وجوہات کار فرما ہے لیکن میں سب سے اہم ذہنی تناؤ اور تاخیر سے شادی ہونا ہے ۔ تاخیر سے شادی ہونے کے منفی اثرات پر بات کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ نہ اس میں نہ صرف خواتین بلکہ مردوں بھی برابر کے ذمہ دار ہے ۔بحیثیت ماہر انہوں نے کہا کہ حمل کی سب سے صیحح عمر 25 سے 35 برس کے درمیان ہے اور خواتین کی عمر کے ڈھلنے کے بعد ان میں بچہ پیدا کرنے کی صلاحیت کم ہوجاتی ہے جبکہ مرد 50 برس کی عمر تک ہی بچے پیدا کرنے کی صلاحیت رکھتے ہیں۔ ڈاکٹر صاحبہ نے مزید کہا کہ یہ ایک حساس معاملہ اس پر غور وفکر کرنے کی بے حد ضرورت ہے۔

سرینگر: کورونا کی بحرانی صورتحال کے بعد ہفتے کے روز میکس ہیلتھ کیئر دلی نے شہر سرینگر کے کرن نگر علاقے میں اپنے سینٹر کو دوبارہ شروع کیا۔ تقریباً دو سال کے عرصے کے بعد مذکورہ سینٹر میں او پی ڈی خدمات کو پھر سے بحال کیا گیا ہے۔ ایسے میں اب یہاں کے مریض علاج ومعالجہ اور بہتر مشورے کے خاطر دلی یا دیگر ریاستوں کا رخ کیے بغیر میکس کیئر کے اس سینٹر سے استفادہ حاصل کرسکتے ہیں۔ OPD Services of Max Health Care in Srinagar

دو برس بعد میکس ہیلتھ کئیر کرن نگر سینٹر میں او پی ڈی بحال


اس مرتبہ سینٹر میں نیورسرجری، یورولوجی، اور آئی ای ایف کے علاوہ کارڈیک ،آنکولوجی ،معدے، ای این ٹی اور جنرل سرجری تک وسعت دی گئی تاکہ مریضوں کو ایک ہی چھت تلے سہولیات فراہم ہوسکے۔ افتتاحی تقریب پر میکس ہیلتھ کیئر دلی کے ماہر ڈاکٹر موجود تھے۔ جن میں پرنسپل ڈائریکٹر اور ہیڈ نیورو سائنز اینڈ نیورسرجری ڈاکٹر بپن والیا، ایسوسی ایٹ ڈائریکٹر یورولوجی، کڈنی ٹرانسپلانٹ ڈاکٹر ومل داسی اور ایسوسی ایٹ ڈائریکٹر آئی ای ایف ڈاکٹر بھاونہ بنگہ بھی موجود تھیں۔

اس موقعے پر ماہرین نے میڈیا نمائندوں سے بات کرتے ہوئے کہا کہ کووڈ کی وبائی سے قبل سرینگر میں قائم اس میکس کے سینٹر میں او پی ڈی خدمات برابر جاری تھی۔کورونا کی وبائی بیماری پھوٹ پڑنے کے بعد اگرچہ یہاں او پی ڈی کو بند کرنا پڑا تاہم اب اس سینٹر میں خدمات بحال کرکے کافی خوشی محسوس ہورہی ہے کیونکہ اب یہاں کے مریضوں کو دلی نہیں آنا نہیں پڑے گا۔

بات چیت کے دوران ماہرین نے میکس ہیلتھ کیئر میں دستیاب طبی سہولیات اور اپنے اپنے شعبہ جات سے متعلق بہتر اور معیاری علاج و معالجہ، جدید ٹیکنالوجی کی دستیابی کا بھی ذکر کیا۔ وہیں آئی ای ایف کی ماہر ڈاکڑ بھاونہ بنگہ نے جموں وکشمیر میں قوت افزائش سے متعلق اس تازہ سروے رپورٹ پر بھی بات کی۔ جس میں انکشاف کیا گیا ہے کہ ملک کی دیگر ریاستوں اور یوٹیز میں قوت افزائش میں کمی کے زمرے میں جموں وکشمیر کا نام پہلے نمبر نمبر ہے۔

مزید پڑھیں:



ڈاکٹر بھاونہ بنگہ نے جموں وکشمیر میں فرٹیلٹی ریٹ میں کمی ہونے کے اسباب پر بات کرتے ہوئے کہا کہ اس کے پیچھے کئی وجوہات کار فرما ہے لیکن میں سب سے اہم ذہنی تناؤ اور تاخیر سے شادی ہونا ہے ۔ تاخیر سے شادی ہونے کے منفی اثرات پر بات کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ نہ اس میں نہ صرف خواتین بلکہ مردوں بھی برابر کے ذمہ دار ہے ۔بحیثیت ماہر انہوں نے کہا کہ حمل کی سب سے صیحح عمر 25 سے 35 برس کے درمیان ہے اور خواتین کی عمر کے ڈھلنے کے بعد ان میں بچہ پیدا کرنے کی صلاحیت کم ہوجاتی ہے جبکہ مرد 50 برس کی عمر تک ہی بچے پیدا کرنے کی صلاحیت رکھتے ہیں۔ ڈاکٹر صاحبہ نے مزید کہا کہ یہ ایک حساس معاملہ اس پر غور وفکر کرنے کی بے حد ضرورت ہے۔

ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.