اس مہنگائی کے چلتے پیاز کی خریداری عام لوگوں کی جیبوں پر بھاری پڑ رہی ہے جس کے چلتے اب عام لوگوں نے پیاز کو بطور سبزی استعمال کرنا یا تو ترک کیا ہے یاتو نہایت ہی محدود کر دیا ہے۔
شہر سرینگر میں پیاز 90 سے 110 روپے فی کلو فروخت ہو رہے ہیں جبکہ جنوبی اور شمالی کشمیر کے مختلف اضلاع میں سبزی فروش 130سے 150 روپے کے حساب سے پیاز فی کلو فروخت کر رہے ہیں۔ پیاز کی قیمتوں میں اس ہوشربا اضافے نے خواتین کو پہلے ہی آنکھوں میں آنسوں لانا شروع کر دیا ہے۔
مہنگائی کے سبب لوگوں میں پیاز کی خریداری کی عدم دلچسپی سے سبزی فروشوں نے بھی دیگر سبزیوں کے مقابلے میں پیاز کی کم مقدار اپنی دکانوں اور چھاپڑی پر سجا رکھی ہے۔ لوگوں کا کہنا ہے کہ کشمیر میں پیاز کی قیمتوں میں اس قدر اضافہ کبھی نہیں دیکھا گیا ہے کہ لوگوں نے پیاز کھانا ہی چھوڑ دیا ہو۔
سبزی بیوپاریوں کاکہنا ہے کہ قیمتوں میں اضافے سے پیاز کی خریداری میں 90فی صد تک کمی واقع ہوئی ہے
وہیں سبزی فروشوں کا ماننا ہے کہ وہ دو دنوں میں لگ بھگ ایک کوئنٹل پیاز فروخت کرتے تھے لیکن اب یہی ایک کوئنٹل پیاز بیچنے میں مہینہ صرف ہو جاتا ہے کیونکہ مہنگے ہونے کے سبب لوگ پیاز کی بہت کم خریداری کرتے ہیں۔
پیاز کے داموں میں اس اضافے کی سب سے بڑی وجہ بے موسم بارش کو مانا جا رہا ہے۔ وہیں ملک کی اکثر ریاستوں میں سیلابی کیفیت سے فصل خراب ہونا اور دیگر وجوہات بھی کار فرما مانے جا رہے ہیں اور اس پر ستم ظریفی یہ کہ پیاز کی فصل تیار کرنے والے کسانوں کو ہوئے نقصانات کا خمیازہ بھی گاہکوں کو ہی بھگتنا پڑ رہا ہے۔