سابق وزراء اعلیٰ عمر عبداللہ، محبوبہ مفتی نے کشمیر پریس کلب کی سابق منتخب انتظامیہ کو بے دخل کرنے اور ڈرامائی انداز و سخت سیکورٹی حصار میں ایوان صحافت پر قبضہ کرنے کے عمل کی سخت مذمت Omar, Mehbooba On Kashmir Press Club Coup کی ہے۔
سینئر صحافی محمد سلیم پنڈت کی جانب سے ایوان صحافت کی انتظامیہ کو اپنی تحویل میں لئے جانے پر Kashmir Press Club Coup جموں و کشمیر کی سابق وزیر اعلیٰ اور پیپلز ڈیموکریٹک پارٹی کی صدر محبوبہ مفتی نے اپنا ردعمل ظاہر Mehbooba Mufti On KPC Coup کرتے ہوئے کہا کہ ’’مرکزی حکومت نہیں چاہتی کہ جموں و کشمیر میں ہونے والے مظالم پر بحث یا رپورٹنگ ہو۔‘‘
سماجی رابطہ گاہ پر اپنا ردِعمل ظاہر کرتے ہوئے محبوبہ مفتی نے کہا: ’’پریس کلب کی رجسٹریشن میں جان بوجھ کر تاخیر کرنا یہاں کے مقامی صحافیوں کی جانب سے ابھارے گئے مسائل اور آواز کو دبانے کی کوشش ہے۔‘‘
محبوبہ نے مزید کہا کہ ’’ آزاد صحافت جمہوریت کا چوتھا ستون ہے لیکن بی جے پی کی پالیسیاں اس (ستون) کو مکمل طور پر کمزور اور منہدم کرنا چاہتی ہے۔‘‘
انہوں نے کہا "آج کشمیر پرس کلب میں ریاستی سرپرستی میں ہونے والی بغاوت بدترین آمروں کو شرمسار کر دے گی۔ یہاں کی ریاستی ایجنسیاں منتخب اداروں کا تختہ الٹنے اور سرکاری ملازمین کو ان کے اصل فرائض ادا کرنے کے بجائے برطرف کرنے میں مصروف ہیں۔ شرم آنی چاہیے ان لوگوں پر جنہوں نے اپنے ہی بھائیوں کے خلاف اس بغاوت میں مدد کی اور اس میں سہولت فراہم کی۔"
انہوں نے ایک اور ٹویٹ میں کہا کہ "یہ تصاویر کشمیر کی پریشان کن حقیقت کشمیر کی بیان کرتی ہیں۔ گورنمنٹ آف انڈیا کی طرف سے کی جانے والی ہر غیر قانونی اور غیر جمہوری کارروائی بندوق کی نوک پر کی جاتی ہے۔ اس کا مقصد کشمیر میں ایماندارانہ رپورٹوں کو چھپانا ہے۔"
ادھر، سابق وزیر اعلیٰ عمر عبداللہ نے بھی ٹویٹ کرتے ہوئے ایوان صحافت پر جبری قبضے کی سخت مذمت کی۔
عمر عبداللہ نے ٹویٹ میں کسی کا نام لیے بغیر ایوان صحافت کے ’عبوری صدر‘ کی سخت الفاظ میں مذمت Omar Abdullah On KPC Coup کرتے ہوئے کہا کہ ’’ایسی کوئی حکومت نہیں ہے، جسے اس ’’صحافی‘‘ نے پریشان نہ کیا ہو اور ایسی کوئی سرکار نہیں ہے، جس کی طرف سے اس نے جھوٹ نہ بولا ہو۔ میں نے (اس صورتحال کے) دونوں پہلو بہت قریب سے دیکھے ہیں۔ اب یہ شخص حکومت کی پشت پناہی والے قبضے سے فائدہ اٹھا رہا ہے۔‘‘
واضح رہے کہ سینئر صحافی محمد سلیم پنڈت نے چند دیگر صحافیوں کے ہمراہ سخت سیکورٹی حصار کے بیچ ڈرامائی انداز میں ہفتہ کے روز سرینگر کے ایوان صحافت (کشمیر پریس کلب) کی عبوری انتظامیہ Amid heavy deployment, ‘Interim Prez’ Took Over KPCتشکیل دیتے ہوئے خود کو صدر، ذوالفقار ماجد کو جنرل سیکریٹری اور ارشد رسول کو خزانچی نامز کیا۔
یہ بھی پڑھیں:
دریں اثناء، کشمیر کی قریب 9صحافتی انجمنوں نے مشترکہ بیان جاری کرتے ہوئے ایوان صحافت پر جبری قبضے کی مذمت کرتے ہوئے اسے غیر جمہوری، غیر قانونی اور غیر اخلاقی عمل قرار دیا۔
مزید پڑھیں: کشمیر ایوان صحافت کا پہلا الیکشن