سرینگر: جموں کشمیر کے سابق وزیر اعلی اور نیشنل کانفرنس کے نائب صدر عمر عبداللہ نے مہلوک پولیس انسپکٹر مسرور علی وانی کے گھر جاکر ان کے لواحقین سے تعزیت کی۔ عمر عبداللہ کے ہمراہ پارٹی کے دیگر لیڈران بھی شامل تھے۔
نیشنل کانفرنس کے ترجمان نے کہا کہ عمر عبداللہ نے عیدگاہ میں پولیس انسپکٹر مسرور وانی کے گھر جاکر وہاں ان کے والد اور دیگر لواحقین کے ساتھ اظہار ہمدردی ہیش کی،اس دوران عمر عبداللہ نے پولس انسپکٹر کو خراج عقیدت بھی پیش کیا۔
واضح رہے کہ مسرور علی وانی کو نامعلوم عسکریت پسندوں نے 29 اکتوبر کو سرینگر کے عیدگاہ میں گولیاں مار دی تھی جس میں وہ شدید زخمی ہوئے تھے۔ مذکورہ انسپکٹر کو سرینگر کے سکمز میں علاج کیا گیا۔ بعد ازاں ان کو ایک نجی طبی مرکز میں علاج و معالجہ کیا گیا، تاہم دو روز قبل ان کو سرینگر سے دہلی کے ایمز ہسپتال منتقل کیا گیا تھا جہاں وہ دم توڑ بیٹھے۔
مسرور علی وانی عیدگاہ میں کرکٹ کھیل رہے تھے جب نامعلوم عسکریت پسندوں نے ان پر قریب سے گولیاں چلائی تھی جس سے وہ شدید زخمی ہوئی تھے۔ مذکورہ انسپکٹر سرینگر کے ڈسٹرکٹ پولیس لائنز میں تعینات تھے اور جس روز ان پر حملہ کیا گیا وہ اتوار تھی جس کی وجہ سے وہ چھٹی پر گھر آئے تھے۔
مزید پڑھیں:
پولیس انسپکٹر کی جسد خاکی سرینگر پہنچائی گئی، پولیس لائنز میں گلباری تقریب منعقد
مسرور علی وانی کی آج سرینگر کے ڈسٹرکٹ پولیس لائنز میں پولیس افسران و اہل خانہ نے خراج عقیدت پیش کیا۔اس دوران پولیس کے ایڈیشنل ڈائریکٹر جنرل ( امن و قانون) وجے کمار نے کہا کہ اس حملے کی تحقیقات نیشنل انویسٹی گیشن ایجنسی کرے گی، تاہم پولیس بھی اس معاملے کی تحقیقات کرے گی۔