سرینگر: جموں و کشمیر کی گرمائی دارالحکومت سرینگر میں بدھ کے روز انویسٹ انڈیز اور محکمے پروموشن اف انڈسڑی، انٹرنل ٹریڈ کے جانب سے زرعی یونیورسٹی میں مرکزی اسکیم "ون ڈسٹرکٹ ون پروڈکٹ" کے حوالے سے بیداری پیدا کرنے کے لیے ایک تقریب کا انعقاد کیا گیا۔ اس موقعے پر ڈائریکٹر ہینڈی کرافٹ اینڈ ہینڈلوم، محمود احمد شاہ نے ون ڈسٹرکٹ ون پروڈکٹ کے حوالے سے ایک تفصیلی پریزنٹیشن دی۔
ڈائریکٹر ہینڈی کرافٹ نے اپنے خطاب کے دوران کہا کہ جموں و کشمیر کے ہر ایک ضلع کے لیے ایک ایسے خاص پروڈکٹ کا انتخاب کیا گیا اور اس کے پروموشن اور برانڈنگ کے لیے کئی اقدامات اٹھائے جا رہے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ اننت ناگ میں ٹراؤٹ مچھلی، بڈگام میں کنی شال، کپواڑہ میں اخروٹ، سرینگر میں ریشمی کلین اور اسی طرح دیگر اضلاع کے لیے بھی خاص پروڈکٹ کا انتخاب کیا ہے۔"
اُن کا مزید کہنا تھا کہ"جہاں شہر میں دستکاری کے حوالے سے بیداری پیدا کرنے کے لیے کرافٹ واک کا اہتمام کیا جاتا ہے وہیں قومی اور بین الاقوامی سطح پر ہونے والے کرافٹ میلوں میں بھی جموں و کشمیر کی دستکاری اور دیگر پروڈکٹس کی نمائش کی جاتی ہے۔انہوں نے کہا کہ کشمیر کے کئی پروڈکٹس کو جی آئی ٹیگنگ بھی ہو چکی ہے اور دیگر کی بھی ہونے جا رہی ہے۔ اس سب سے یہاں کے پروڈکٹس کو نا صرف فروغ ملے گا بلکہ کاریگر کو بھی حوصلہ افزائی ہوگی۔
مزید پڑھیں: ون ڈسٹرکٹ ون پروڈکٹ نمائش کا آغاز
وہیں گاندربل سے سے آئے ایک دستکار بشیر احمد کا کہنا تھا کہ "مرکز کی اس اسکیم سے کاریگروں کو کافی فائدہ ملے گا۔ انہوں نے کہا کہ ہمارا ضلع ویکر کے لیے مشہور ہے۔ ويكر سے ہم ٹوکریاں اور دیگر چیزیں بناتے تھے، لیکن اب ہم خوبصورت اور دلچسپ چیزیں وکر کے بناتے ہیں۔" اُنہوں نے مزید کہا کہ "پہلے ہم صرف کرنجول، فوت، میز، بطخ جیسی مصنوعات تیار کی جاتی تھی۔ اب تربیت کے بعد ہم خواتین کے لیے ہیند بگ، کوسٹر، ٹشو باکس اور دیگر خوبصورت چیزیں بناتے ہیں۔
واضح رہے کہ ون ڈسٹرکٹ ون پروڈکٹ کا مقصد اس بات پر زور دینا ہے کہ مہم کا بنیادی مقصد عوام میں ہر ضلع میں دستیاب منفرد مصنوعات کے بارے میں بیداری پیدا کی جائے اور ان کے استعمال کی حوصلہ افزائی کی جائے۔