سرینگر: وادی کشمیر میں ہر گزرتے دن کے ساتھ نشہ کے عادی افراد کی تعداد میں اضافہ ہو رہا ہے۔ سال 2023 کے ابتدائی 5 ماہ کے دوران یہ تعداد 30 فیصد بڑھ گئی ہے۔ صدر اہسپتال میں قائم ڈی ایڈکیشن سینٹر کے اعدادوشمار کے مطابق گزشتہ سال کے 5 ماہ میں نشے کی لت میں مبتلا افراد کی تعداد 13330 تھی لیکن رواں برس کے ابتدائی 5 مہینوں میں یہ تعداد 18351 جا پہنچی ہے۔
دنیا بھر کے ساتھ ساتھ وادی کشمیر میں بھی 26 جون کو نشہ مخالف عالمی دن منایا گیا۔ امسال اقوام متحدہ نے نشہ مخالف دن کے لیے "امتیاز بند کرو اور احتیاطی تدابیر کو مضبوط کرو" کے موضوع کا انتخاب کیا ہے۔ وادی کشمیر کے انسٹی ٹیوٹ آف منٹل ہیلتھ اینڈ نیورو سائنس کے اعداد و شمار کے مطابق گزشتہ 5 مہینوں کے دوران نشہ کرنے والوں کی تعداد میں 30 فیصد اضافہ ہوا ہے۔ جنوری سے مئی 2023 تک 18351 نشہ کرنے والے افراد کا علاج کیا گیا، اس کے علاوہ 130 افراد کو ڈی ایڈیکشن سینٹر میں داخل کرنا پڑا ہے۔
سال 2022 کے ابتدائی 5 ماہ میں صرف 13330 افراد کا اندراج کیا گیا تھا جبکہ 118 افراد مریضوں کو سینٹر میں داخل کرنا پڑا تھا۔ مجموعی طور پر سال 2022 میں 41297 مریضوں کو سنیٹر میں داخل کیا گیا تھا، جن میں 3725 نئے مریض تھے جبکہ دیگر 37 ہزار 572 پہلے ہی زیر علاج تھے۔ ماہرین کے مطابق نشہ کرنے والے افراد کے ساتھ نرمی سے پیش آنا چاہیے تاکہ انہیں نشہ کی لت سے انہیں دور رکھا جاسکے۔ وہیں احتیاط تدابیر اپنانا بھی وقت کی اہم ضرورت ہے۔ اس لیے اقوام متحدہ نے آج کے دن کا تھیم "امتیاز بند کرو اور احتیاطی تدابیر کو مضبوط کرو" کو موضوع رکھا ہے۔
یہ بھی پڑھیں:
واضح رہے انسٹی ٹیوٹ آف مینٹل ہیلتھ اینڈ نیور سائنسز کی ایک تازہ تحقیق میں یہ انکشاف کیا گیا ہے کہ کشمیر صوبے میں ہیروئن استعمال کرنے والوں کی تعداد میں اضافہ ہو رہا ہے اور نشہ کرنے والوں میں 85 فیصد ہیروئن اور دیگر نشیلی ادویات کا استعمال کر رہے ہیں۔