انسپکٹر جنرل نے کہا کہ 'ہم اپنے جوانوں کی قربانی رائیگاں نہیں جانے دیں گے اور بہت جلد حملہ آوروں کو کیفر کردار تک پہنچائیں گے۔'
موصوف آئی جی پی نے منگل کی صبح سرینگر کے مضافاتی علاقے ہمہامہ میں واقع سی آر پی ایف کے ریکروٹ ٹریننگ سینٹر میں ہلاک شدہ دو سی آر پی ایف اہلکار کی میتوں پر پھول مالائیں رکھنے کی تقریب کے بعد نامہ نگاروں کے ایک سوال کے جواب میں کہا: 'کوئی ہتھیار نہیں چھینا گیا ہے۔ بزدلانہ حملے میں ہمارے دو جوان شہید ہوئے ہیں۔ حملہ آوروں کو جلد ہلاک کیا جائے گا۔ ہم ان کی شہادت کو رائیگاں نہیں ہونے دیں گے'۔
اس موقع پر کشمیر زون پولیس کے انسپکٹر جنرل وجے کمار نے کہا کہ 'پانپور حملے میں ملوث عسکریت پسندوں کی شناخت کر لی گئی ہے اور ان کا تعلق لشکر طیبہ سے ہے۔'
انہوں نے کہا: 'کل ہمارے سی آر پی ایف جوان آر او پی ڈیوٹی پر تعینات تھے۔ بارہ بجکر 40 منٹ پر ایک موٹر سائیکل پر دو عسکریت پسند آئے اور اے کے 47 سے اندھا دھند فائرنگ کی جس کے نتیجے میں ہمارے دو جوان شہید جبکہ دیگر تین زخمی ہو گئے۔ تینوں زخمیوں کی حالت خطرے سے باہر ہے'۔
آئی جی پی نے کہا: 'حملہ آوروں میں سے ایک پاکستانی عسکریت پسند سیف اللہ اور دوسرا مقامی ہے۔ ہم دونوں کو بہت جلد ہلاک کریں گے۔ کل ہی ہم نے دو تین آپریشن لانچ کئے تھے لیکن ہمیں کامیابی نہیں مل پائی۔ لیکن میں یہ کہنا چاہتا ہوں کہ ملوثین کو ہم بہت جلد ہلاک کریں گے'۔
وجے کمار نے کہا کہ وادی کشمیر میں صورتحال قابو میں ہے اور اس طرح کے حملوں کو روکنے کے لئے ہر ایک گاڑی کو چیک کرنا ناممکن ہے۔ ان کا مزید کہنا تھا: 'کسی مصدقہ یا خفیہ اطلاع ملنے پر ہی کسی گاڑی یا گاڑیوں کی تلاشی لی جاتی ہے'۔
بتادیں کہ ضلع پلوامہ کے پانپور میں سرینگر – جموں قومی شاہراہ کے نزدیک پیر کے روز عسکریت پسندوں کے ایک حملے میں سی آر پی ایف کے دو اہلکار ہلاک جبکہ دیگر تین زخمی ہو گئے۔