صورہ میڈکل انسٹی چیوٹ کی جانب سے غیر کورونا مریضوں کا داخلہ اور جراحیوں کا عمل معطل کیے جانے پر افسوس کا اظہار کرتے ہوئے ڈاکٹر ایسوسی ایشن نے کہا کہ معمول کے مریضوں کا داخلہ اور سرجریز کے عمل کو بند کیے جانے سے مستقبل میں سنگین مسائل پیدا ہو سکتے ہیں۔ جبکہ کورونا وائرس کی روکتھام کے نام پر اس طرح کے اقدامات کر کے عام بیماروں سے کھلواڑ نہیں کیا جا سکتا ہے۔
ڈاکٹر ایسوسی ایشن کے صدر نثارالحسن نے کہا اگر کورونا مریضوں کی موثر دیکھ ریکھ کرنا اور طبی امداد پہنچانا لازمی ہے، تو غیر کورونا مریضوں کے لئے بھی ہسپتال میں طبی سہولیات بہم رکھنا ضروری ہے۔
انہوں نے کہا کہ ذیابیطس، ہائی بلڈ پریشر، امراض قلب، پھیپھڑوں اور جگر کی بیماریوں میں مبتلا مریضوں کی اگر بر وقت جانچ نہیں کی گئی یا ادویات میں وقت رہتے تبدیلیاں نہیں کی گئیں تو مذکورہ مریض کو مزید پیچیدگیوں کا سامنا کرنا پڑ سکتا ہے۔
ڈاکٹر نثارالحسن نے مزید کہا کہ اس طرح کے مریض شروعات سے ہی کورونا کی وبا سے بھاری قیمت چکا رہے ہیں۔ اگر ان کے علاج ومعالجہ کی خاطر صورہ میڈیکل انسٹی چیوٹ کے دروازے بند کیے جایں گے تو ان کی صحت اثر انداز ہو سکتی ہے۔
یہ بھی پڑھیں: 'سیاحت کو فروغ' دینے کی غرض سے ڈل جھیل میں شکارہ ریلی کا انعقاد
ڈاکٹر نثارالحسن نے کہا کہ گزشتہ برس بھی جب صورہ میڈیکل انسٹی چیوٹ اور دیگر بڑے ہسپتالوں نے او پی ڈی خدمات معطل کر دی تھی تو کئی مریضوں کو اپنی جان سے ہاتھ دھونا پڑا اور اب کی مرتبہ بھی اسی طرح کے خدشات پیدا ہو گئے ہیں۔
انہوں نے صورہ میڈیکل انسٹی چیوٹ کی انتظامیہ پر زور دیا کہ وہ اپنے فیصلہ پر نظر ثانی کر کے غیر کووڈ مریضوں کو راحت پہنچانے کی کوشش کریں۔