ہر معاشرہ اپنی جداگانہ روایات، تہذیب و تمدن اورثقافت رکھتا ہے۔ کسی بھی خطے، قوم، یا ملک کی تہذیب و ثقافت نہ صرف اس کی تاریخ کی ترجمان ہوتی ہے بلکہ یہ اس کی تاریخ، طرز تعمیر اور معاشرے کی بود باش کی بھی عکاسی ہوتی ہے کیونکہ کوئی بھی معاشرہ اپنی تہذیب و ثقافت کے تحفظ کے بغیر اپنی تاریخ سے منسلک نہیں رہ سکتا ہے۔
یہی وجہ ہے کہ آج یعنی 18اپریل کو دنیا بھر میں اقوام متحدہ کے زیلی ادارے برائے تعلیم، سائنس وثقافت (یونیسکو) کے زیر اہتمام ثقافتی ورثہ کے تحفظ اور آگاہی کا دن منایا جاتا ہے۔ جسے ولڈ ہیریٹیج ڈے یعنی ثقافتی ورثے کاعالمی دن کہا جاتا ہے۔
عالمی سطح پر اس دن کے منانے کا مقصد دنیا بھر کی مختلف قدیم تہذیبوں، ان کی ثقافت، ورثے اور آثار قدیمہ کو محفوظ کرنا ہے اور ان کے بارے میں ٓٓآگاہی فراہم کرنا ہے۔
یو ٹی جموں وکشمیر میں بھی سینکڑوں کی تعداد میں تاریخی مقامات ہیں، جن میں قلعے، مذہبی عبادت گاہوں کے ساتھ ساتھ کئی تاریخی عمارات بھی موجود ہیں جو یہاں کی تاریخ کی عکاسی کرتی ہے۔
دوسری جانب تاریخی اہمیت کے حامل خانقاہوں اور درگاہوں کے علاوہ وادی کشمیر میں سیاحتی اعتبار سے کئی مشہور تاریخی مقامات بھی موجود ہیں جن میں متعدد سیرو تفریح کے مقامات، باغات، دریا، جھرنے، جنگلات، وادیاں اور جھیلیں بھی شامل ہیں۔
اگرچہ ثقافتی ورثے کے عالمی دن کے موقعے پر ملک بھر کے ساتھ ساتھ جموں و کشمیر میں بھی سرکاری اور غیر سرکاری سطح پر تقریبات، سیپموزیم اور جانکاری پروگراموں کا اہتمام کیا جاتا تھا۔ لیکن کروناوائرس کے عالمی وبا کی وجہ سے ولڈ ہیریٹیج دن کے حوالے سے کسی بھی تقریب کا اہتمام نہیں کیا گیا۔
ثقافتی ورثہ کے عالمی دن کا مقصد
حکومتی سطح پر تہذیب وثقافت اور تاریخی عمارات کی حفاظت کے لیے نہ صرف اہم اقدام اٹھانا ہے بلکہ ان کے تحفظ، بچاؤ اور ان کی موجودہ حالت برقرار رکھنے کے لیے مناسب اور کارگر اقدامات پر بھی توجہ مبذول کرنی ہے۔