اجلاس میں بتایا گیا کہ اس منصوبے کے نافذ ہونے سے جموں و کشمیر یونیورسٹی ہیلتھ کیئر محکمہ ملک کی دیگر ریاستوں میں آگے ہو جائے گا۔
گورنر کاؤنسل کے اس فیصلے کے بعد اب جموں و کشمیر میں تقریبا 1.25 کروڑ کو وہ تمام طبی سہولتیں مہیا ہوں گی جو ایوشمان بھارت پی ایم جے اے وائی کے تحت دی جاتی ہے۔
موجودہ وقت میں جموں و کشمیر میں 31 لاکھ کی آبادی پر مشتمل 5.95 لاک خاندان ہی ایوشمان بھارت کے تحت فائدہ اٹھا پاتی ہیں۔ طبی سحولت کے تحت 15 لاکھ اور خاندانوں کو شامل کیا جائے گا۔ اس منصوبے کے تحت ہر استفادہ کنندہ کو ہر برس پانچ لاکھ روپے کا مفت طبی بیما فلوٹر دیا جائے گا۔
اجلاس میں کہا گیا کہ اس منصوبے کے تحت خاندان کے ارکان، ان کی عمر یا ان کے صنف کی کوئی بندش نہیں ہے۔ اگر کوئی استفادہ کنندہ پہلے سے ہی کسی بیماری سے متاثر ہے تو اسے اس کے علاج کی سہولت ملے گی۔ منصوبے کے تحت پینل میں شامل تمام ہسپتالوں میں کیشلیس علاج کی سہولت ملے گی۔ اس منصوبے کے تحت فائدہ اٹھانے والے پورے ملک میں 20853 سرکاری و غیر سرکاری ہسپتالوں میں علاج کرا سکتے ہیں۔