چنار کور کے جنرل آفیسر کمانڈنگ، لیفٹیننٹ جنرل بی ایس راجو نے کہا ہے کہ عسکریت پسندی میں ملوث نوجوانوں کے پاس موقع ہے کہ وہ تشدد کا راستہ ترک کرکے قومی دھارے میں شامل ہو جائیں۔
انہوں نے سرینگر میں 'یوم انفنٹری' کے حاشیئے پر میڈیا سے بات کرتے ہوئے کہا گزشتہ دنوں کئی عسکریت پسندوں نے تشدد کا راستہ ترک کیا جو ایک حوصلہ افزاء بات ہے۔
راجو نے کہا 'سرینڈر پولیسی' پر ازسرنو غور و خوز کیا جا رہا ہے اور ائندہ وقت میں ایک نئی پولیسی نافذ کی جائے گی۔
انہوں نے کہا صرف ان لوگوں نے عسکریت کا راستہ ترک نہیں کیا جن کی ویڈیوز شائع ہوئی ہیں بلکہ اس کے علاوہ بھی متعدد عسکریت پسندوں نے تشدد کا راستہ چھوڑ دیا ہے۔
راجو نے کہا، اگر کوئی نوجوان بندوق لیکر سوشل میڈیا پر ویڈیو اپلوڈ کرتا ہے اس کا مطلب یہ نہیں کہ وہ عسکریت پسند بن گیا ہے۔ بلکہ نوجوان، عسکری راستہ چھوڑ کے ایک عام زندگی گزار سکتا ہے جس میں فوج اس کا پورا تعاون دیں گی۔
یہ بھی پڑھیں: چنار کور نے 74 ویں یوم انفنٹری پر فوجیوں کو خراج تحسین پیش کیا
واضح رہے کہ پلوامہ کے نور پورہ ترال میں پیر کی شب پیش آئے تصادم میں ایک عسکریت پسند مارا گیا جبکہ ایک نے سیکورٹی فورسز کے سامنے ہتھیار ڈال دیے۔
خود سپردگی اختیار کرنے والے عسکریت پسند کے بارے میں کشمیر زون پولیس کے انسپکٹر جنرل وجے کمار نے کہا: 'تصادم کے دوران ثاقب اکبر وازہ نامی عسکریت پسند نے سرنڈر کیا۔ بٹہ گنڈ گلشن پورہ کا رہنے والا 22 سالہ ثاقب پنجاب میں بی ٹیک کر رہا تھا اور اس نے حال ہی میں عسکری صف میں شمولیت اختیار کی تھی'۔
خود سپردگی کے بعد ثاقب اکبر کا ایک ویڈیو سوشل میڈیا پر وائرل ہوا جس میں انہیں اپنے مختصر تعارف کے علاوہ نوجوانوں کو عسکریت پسندی سے دور رہنے کی اپیل کرتے ہوئے سنا جا سکتا ہے۔