ETV Bharat / state

’کشمیر میں روزانہ دو درجن عسکریت مخالف آپریشن ہوتے ہیں‘

وادی کشمیر میں حالیہ دنوں عسکریت پسندوں کے خلاف کارروائیوں میں تیزی لائی گئی ہے، لاک ڈائون کے باوجود رواں برس مختلف تنظیموں سے وابستہ سو (100) سے زائد عسکریت پسندوں کو ہلاک کیا گیا ہے۔

’کشمیر میں روزانہ دو درجن عسکریت مخالف آپریشن ہوتے ہیں‘
’کشمیر میں روزانہ دو درجن عسکریت مخالف آپریشن ہوتے ہیں‘
author img

By

Published : Jun 23, 2020, 5:54 PM IST

وادی کشمیر میں رواں سال مختلف تصادم آرائیوں میں 108 عسکریت پسند ہلاک کئے گئے ہیں جبکہ ہر روز وادی کے کسی نہ کسی علاقے کو سیکیورٹی فورسز کی جانب سے محاصرے میں لیا جاتا ہے، جس سے صاف ظاہر ہے کہ عسکری مخالف کارروائیوں میں سرعت لائی گئی ہے۔

جموں و کشمیر پولیس کے سربراہ دلباغ سنگھ نے بتایا کہ رواں برس عسکریت پسندوں کے خلاف سیکیورٹی فورسز نے اپنی کارروائیوں میں تیزی لائی ہے اور ہر روز دو درجن کے قریب آپریشنز کئے جا رہے ہیں جن میں ایک یا دو ہی کامیاب ہو پاتے ہیں، جبکہ بعض دفعہ کوئی بھی آپریشن کامیاب نہیں ہوتا۔

’کشمیر میں روزانہ دو درجن عسکریت مخالف آپریشن ہوتے ہیں‘

دلباغ سنگھ نے سرینگر میں ایک تقریب کے دوران نمائندوں سے بات کرتے ہوئے کہا کہ منگل کو جنوبی کشمیر میں عسکریت پسند مخالف دو گھنٹے کی کارروائی کی گئی جس میں دو عسکریت پسند اور ایک سی آر پی ایف اہلکار ہلاک ہوئے ہیں۔

انکا مزید کہنا تھا کہ شمالی کشمیر کے ضلع کپوارہ کے لولاب علاقے میں اطلاع ملی ہے کہ عسکریت پسند ایک خفیہ ٹھکانے میں چھپے ہوئے تھے جس کے بعد وہاں کارروائی شروع کی گئی ہے لیکن ابھی تک فائرنگ کی اطلاع نہیں ملی ہے۔

انکا مزید کہنا تھا کہ تصادم شروع ہونے سے قبل سیکورٹی فورسز چھپے عسکریت پسندوں کو خود سپردگی کا موقع دیتے ہیں لیکن عسکریت پسند انکی پیشکش کو قبول نہیں کرتے ہیں۔

ای ٹی وی بھارت کے نمائندے کی جانب سے پوچھے گئے سوال پر دلباغ سنگھ کا کہنا تھا کہ ’’عسکریت پسند خود سپردگی اسلئے نہیں کرتے ہیں کیونکہ ان پر تنظیموں کی جانب سے دباؤ ہوتا ہے اور ایسا دیکھا گیا ہے کہ نئے عسکریت پسند کے ہمراہ پرانا عسکریت پسند بھی ہوتا ہے جس کی وجہ سے نئے عسکریت پسند کو خود سپردگی کا موقع نہیں دیا جاتا ہے۔‘‘

قابل ذکر ہے کہ کشمیر میں کووڈ 19 لاک ڈاؤن کے دوران سیکورٹی فورسز نے عسکری مخالف کارروائیاں تیز کی ہے جس کے نتیجے میں 108 عسکریت پسند ہلاک کئے گئے ہیں جن میں حزب المجاہدین سے وابستہ ریاض نائکو سمیت کئی اعلیٰ کمانڈر شامل ہیں۔

دلباغ سنگھ کا کہنا تھا کہ پاکستان کی طرف سے عسکریت پسندوں کو کنٹرل لائن کے اِس پار بھیجنے کے لیے دراندازی کی کو ششیں جاری ہیں، وہیں عسکریت پسند تنظیم حاص طور سے جیش محمد سیکورٹی فورسز پر آئی ای ڈی حملے کرنے کا موقع ڈھونڈ رہی ہے۔ لیکن حفاظتی ایجنسیاں مستعدی کی وجہ سے انکے منصوبے ناکام کرنے میں کامیاب ہوئی ہیں۔

وادی کشمیر میں رواں سال مختلف تصادم آرائیوں میں 108 عسکریت پسند ہلاک کئے گئے ہیں جبکہ ہر روز وادی کے کسی نہ کسی علاقے کو سیکیورٹی فورسز کی جانب سے محاصرے میں لیا جاتا ہے، جس سے صاف ظاہر ہے کہ عسکری مخالف کارروائیوں میں سرعت لائی گئی ہے۔

جموں و کشمیر پولیس کے سربراہ دلباغ سنگھ نے بتایا کہ رواں برس عسکریت پسندوں کے خلاف سیکیورٹی فورسز نے اپنی کارروائیوں میں تیزی لائی ہے اور ہر روز دو درجن کے قریب آپریشنز کئے جا رہے ہیں جن میں ایک یا دو ہی کامیاب ہو پاتے ہیں، جبکہ بعض دفعہ کوئی بھی آپریشن کامیاب نہیں ہوتا۔

’کشمیر میں روزانہ دو درجن عسکریت مخالف آپریشن ہوتے ہیں‘

دلباغ سنگھ نے سرینگر میں ایک تقریب کے دوران نمائندوں سے بات کرتے ہوئے کہا کہ منگل کو جنوبی کشمیر میں عسکریت پسند مخالف دو گھنٹے کی کارروائی کی گئی جس میں دو عسکریت پسند اور ایک سی آر پی ایف اہلکار ہلاک ہوئے ہیں۔

انکا مزید کہنا تھا کہ شمالی کشمیر کے ضلع کپوارہ کے لولاب علاقے میں اطلاع ملی ہے کہ عسکریت پسند ایک خفیہ ٹھکانے میں چھپے ہوئے تھے جس کے بعد وہاں کارروائی شروع کی گئی ہے لیکن ابھی تک فائرنگ کی اطلاع نہیں ملی ہے۔

انکا مزید کہنا تھا کہ تصادم شروع ہونے سے قبل سیکورٹی فورسز چھپے عسکریت پسندوں کو خود سپردگی کا موقع دیتے ہیں لیکن عسکریت پسند انکی پیشکش کو قبول نہیں کرتے ہیں۔

ای ٹی وی بھارت کے نمائندے کی جانب سے پوچھے گئے سوال پر دلباغ سنگھ کا کہنا تھا کہ ’’عسکریت پسند خود سپردگی اسلئے نہیں کرتے ہیں کیونکہ ان پر تنظیموں کی جانب سے دباؤ ہوتا ہے اور ایسا دیکھا گیا ہے کہ نئے عسکریت پسند کے ہمراہ پرانا عسکریت پسند بھی ہوتا ہے جس کی وجہ سے نئے عسکریت پسند کو خود سپردگی کا موقع نہیں دیا جاتا ہے۔‘‘

قابل ذکر ہے کہ کشمیر میں کووڈ 19 لاک ڈاؤن کے دوران سیکورٹی فورسز نے عسکری مخالف کارروائیاں تیز کی ہے جس کے نتیجے میں 108 عسکریت پسند ہلاک کئے گئے ہیں جن میں حزب المجاہدین سے وابستہ ریاض نائکو سمیت کئی اعلیٰ کمانڈر شامل ہیں۔

دلباغ سنگھ کا کہنا تھا کہ پاکستان کی طرف سے عسکریت پسندوں کو کنٹرل لائن کے اِس پار بھیجنے کے لیے دراندازی کی کو ششیں جاری ہیں، وہیں عسکریت پسند تنظیم حاص طور سے جیش محمد سیکورٹی فورسز پر آئی ای ڈی حملے کرنے کا موقع ڈھونڈ رہی ہے۔ لیکن حفاظتی ایجنسیاں مستعدی کی وجہ سے انکے منصوبے ناکام کرنے میں کامیاب ہوئی ہیں۔

ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.