نیشنل کانفرنس کے ترجمان عمران ڈار نے بی جے پی پر سخت نکتہ چینی کرتے ہوئے کہا کہ بی جے پی بھارتیہ جنتا پارٹی نہیں بلکہ بھارتیہ جھوٹی پارٹی ہے جو شیر کشمیر کو بدنام کرنے کی کوشش کر رہی ہے اور ہم اس کی سخت الفاظ میں مذمت کرتے ہیں'۔
انہوں نے کہا کہ 'بی جے پی پورے ملک میں جھوٹ اور پروپیگنڈہ پھیلانے کی کوشش کر رہی ہے اور اب جموں و کشمیر میں وہ یہی کر رہی ہے'۔
عمران ڈار نے کہا کہ جموں و کشمیر میں جتنے بھی ادارے قائم کیے گئے ہیں وہ شیر کشمیر کی وجہ سے ہی ہوئے ہیں۔ وہ شیر کشمیر ہی تھے جنہوں نے محمد علی جناح کی' ٹو نیشن تھیوری' کو مسترد کر کے بھارت کے ساتھ الحاق کیا۔
انہوں نے کہا شیخ محمد عبداللہ نے جموں و کشمیر میں ایک ہندو کا خون ہونے نہیں دیا اور اسی وجہ سے مہاتما گاندھی نے انہیں اُمید کی کرن قراردیا تھا'۔
انتظامیہ کا شیرکشمیر کے نام سے دیے جانے والے پولیس میڈل کو جموں و کشمیر پولیس میڈل کے نام سے تبدیل کرناغلط فیصلہ ہےکیونکہ اس سے اُن کی شخصیت کے تعلق سے غلط تصور دیا جا رہا ہے۔ شیر کشمیر نے جو بنیاد رکھی ہے اس کا کو کوئی انکار نہیں سکتا۔ یہ صرف ایک مسلمان نہیں بول رہا بلکہ ہر مذہب کا فرد بول رہا ہے'۔
واضح رہے کہ جموں و کشمیر انتظامیہ نے پولیس کو بہادری اور شجاعت کے لیے سابق وزیر اعلیٰ اور نیشنل کانفرنس کے بانی شیخ محمد عبداللہ کے 'شیر کشمیر' کے نام سے نوازے جانے والے خطاب کا نام تبدیل کرنے کا اعلان کیا ہے۔
جموں و کشمیر حکومت کے پرنسپل سکریٹری شیلین کبرا نے ایک حکم نامے میں کہا 'یہ حکم دیا گیا ہے کہ بہادری کے لیے دیا جانے والا 'شیر کشمیر' پولیس میڈل جموں و کشمیر پولیس میڈل کے نام سے تبدیل کیا گیا ہے۔
بی جے پی نے انتظامیہ کی جانب سے لیے گئے اس فیصلے کا خیر مقدم کیا اور کہا کہ "تمام اداروں سے بھی شیر کشمیر کا نام ہٹا دینا چاہیے کیوں کی انہوں نے جموں و کشمیر کو مذہب کے نام پر تقسیم کرنے کے علاوہ کچھ نہیں کیا ہے'۔