سرینگر: ’’انتظامیہ سمارٹ سٹی کے نام پر سرینگر کے لوگوں کے بنیادی مسائل سے توجہ ہٹا کر ان کی مشکلات اور مسائل میں مزید اضافہ کر رہی ہے اور ایسا لگ رہا ہے کہ لوگوں کے ان مسائل کی جانکاری حاصل کرنے اور سدباب کرنے کے ساتھ حکومت کا جیسا کوئی واسطہ ہی نہیں ہے۔‘‘ ان باتوں کا اظہار نیشنل کانفرس کے ترجمان اعلیٰ تنور صادق نے شہر سرینگر کے مختلف علاقوں سے آئے عوامی وفود، معزز شہریوں اور پارٹی کارکنان کے ساتھ تبادلہ خیالات کے دوران کیا۔NC Chief Spokesperson on Srinagar Smart City
صادق نے کہا کہ شہر سرینگر کے لوگوں کو اس وقت زبردست مشکلات و مسائل کا سامنا ہے۔ گزشتہ برسوں سے شہری آبادی سب سے زیادہ متاثر ہوئی ہے۔ بے روزگاری اور کساد بازی نے یہاں کے لوگوں کا جینا دوبھر کردیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ حکومت کی جانب سے دعوے کئے جارہے ہیں کہ 75 برس میں پہلی بار ایسا اور ویسا ہو رہا ہے لیکن زمینی سطح پر حکومتی دعوے سراب ہی ثابت ہو رہے ہیں۔NC Chief Spokesperson Tanveer sadiq Criticizes JK Admin
تنویر صادق نے مزید کہا کہ سرینگر شہر کے لوگ اس وقت مشکل ترین دور سے گزر رہے ہیں۔ انتظامیہ کی عوام کش پالیسیوں سے یہاں کی آبادی کو نا امیدی اور مایوسی کے دلدل میں دھکیلا جارہا ہے۔ بجلی اور پینے کے پانی کی فیس میں بے تحاشا اضافہ اور کمر توڑ مہنگائی نے لوگوں کا جینا مشکل کر دیا ہے۔Tanveer sadiq Criticizes JK Admin
یہ بھی پڑھیں: Dilapidated Roads in Smart City Srinagar: سمارٹ سٹی کہلانے والے شہر سرینگر کی سڑکیں خستہ حال
انہوں نے مزید کہا کہ سمارٹ سٹی کے نام پر شہر کی لیپا پوتی کی جا رہی ہے۔ جبکہ یہاں کے نوجوانوں کو روزگار کے مواقع فراہم کرنے کے بجائے پہلے ہی محکموں میں کام کر رہے ہیں ملازمین کو برطرف کیا جا رہا ہے۔ ایسے میں جموں وکشمیر انتظامیہ کو اپنے کھوکھلے دعوؤں اور نعروں کے بجائے لوگوں کے مسائل و مصائب کے سد باب کے لئے زمینی سطح پر کام کرنے کی ضرورت ہے۔
مزید پڑھیں: کیا سرینگر اسمارٹ سٹی بن گیا؟