ETV Bharat / state

NHRC Summon to JK Chief Secretary این ایچ آر سی کا جموں کشمیر چیف سیکرٹری کو سمن جاری

author img

By

Published : Aug 19, 2023, 7:24 PM IST

نیشنل ہیومن رائٹس کمیشن (این ایچ آر سی) نے کمیشن کی سفارشات کو خاطر میں لانے کی پاداش میں جموں و کشمیر کے چیف سیکریٹری کو 22ستمبر کو کمیشن کے سامنے پیش ہونے کی ہدایت جاری کی ہے۔

این ایچ آر سی کا جموں کشمیر چیف سیکرٹری کو سمن جاری
این ایچ آر سی کا جموں کشمیر چیف سیکرٹری کو سمن جاری

سرینگر (جموں و کشمیر) : نیشنل ہیومن رائٹس کمیشن نے جموں وکشمیر کے چیف سیکریٹری کو آئندہ ماہ (22 ستمبر کو) کمیشن کے سامنے ذاتی طور پیش ہونے کے لیے سمن جاری کی ہے۔ یہ سمن انہیں دہشت گردی کے ایک معاملے کی درخواست کے تناظر میں جاری کی گئی ہے۔کمیشن کی جانب سے یہ نوٹس 14 اگست کو جاری کی گئی ہے۔ دراصل، جولائی 2020 کو ایک شکایت، سروانند کول پریمی کے فرزند راجندر پریمی کی جانب سے پیش کی گئی تھی، کول ایک معروف کشمیری پنڈت مصنف اور شاعر تھے، جنہیں اپریل 1990 میں عسکریت پسندوں کے ہاتھوں اپنے بیٹے کے ہمراہ قتل کر دیا گیا تھا۔

یہ شکایت سابق ریاست جموں و کشمیر میں دہشت گردی سے متاثرہ خاندانوں کی حالت زار کے تئیں ’’حکومت کی بے حسی‘‘ سے متعلق دائر کی گئی تھی جس میں سابق اسٹیٹ ہیومن رائٹس کمیشن کے ڈویژن بنچ کے فیصلے پر عمل درآمد میں، مبینہ طور، تاخیر کی گئی تھی۔ کمیشن نے 2 جون 2023 کو اس معاملے کی نسبت تمام حقائق کا مشاہدہ کیا اور ہدایت جاری کی کہ ’’انسانی حقوق کی خلاف ورزیوں کے نفاذ کے حوالے سے کوئی غیر یقینی یا کمزوری نہیں ہو سکتی۔‘‘

نیشنل ہیومن رائٹس نے کہا کہ ’’آئینی جمہوریت میں انتظامی حکومت کے ساتھ ساتھ پالیسی سازی میں بھی تبدیلیاں ہو سکتی ہیں، لیکن انسانی حقوق کی خلاف ورزیوں کے نفاذ کے حوالے سے آئین کی ہدایات کے نفاذ اور ان پر عمل درآمد کے حوالے سے کوئی غیر یقینی یا کمزوری نہیں ہو سکتی۔ جس کے نتیجہ میں انسانی حقوق کمیشن کی سفارشات کو پابند سمجھا جاتا ہے، اس لیے متعلقہ کوئی افسر یا ملازم کمیشن کی طرف سے دی گئی کسی بھی قسم کی ہدایت سے انکار یا اعراض نہیں کر سکتا۔

مزید پڑھیں: Hurriyat on Basic Human Rights علیحدگی پسند تنظیم نے انسانی حقوق کے تحفظ کو یقینی بنانے کی اپیل کی

این ایچ آر سی کے مطابق ’’کمیشن نے مشاہدہ کیا کہ ان ہدایات اور یاد دہانیوں کے باوجود جموں وکشمیر انتظامیہ بغیر کسی بنیاد کے جواب نہیں دے رہی ہے۔‘‘ کمیشن نے مزید کیا ہے کہ ’’ہدایات کے باوجود جموں و کشمیر کے چیف سیکریٹری کمیشن کی 2 جون 2023 کو ہونے والی کارروائی کی روشنی میں آج تک اپنی رپورٹ پیش کرنے میں ناکام رہے ہیں۔‘‘ کمیشن نے اس کا سنجیدگی سے جائزہ لیتے ہوئے جموں و کشمیر کے چیف سکریٹری کو انسانی حقوق کے تحفظ ایکٹ 1993 کی دفعہ 13 کے تحت 22 ستمبر کو کمیشن کے سامنے پیش ہونے کے لیے سمن جاری کیا ہے۔

سرینگر (جموں و کشمیر) : نیشنل ہیومن رائٹس کمیشن نے جموں وکشمیر کے چیف سیکریٹری کو آئندہ ماہ (22 ستمبر کو) کمیشن کے سامنے ذاتی طور پیش ہونے کے لیے سمن جاری کی ہے۔ یہ سمن انہیں دہشت گردی کے ایک معاملے کی درخواست کے تناظر میں جاری کی گئی ہے۔کمیشن کی جانب سے یہ نوٹس 14 اگست کو جاری کی گئی ہے۔ دراصل، جولائی 2020 کو ایک شکایت، سروانند کول پریمی کے فرزند راجندر پریمی کی جانب سے پیش کی گئی تھی، کول ایک معروف کشمیری پنڈت مصنف اور شاعر تھے، جنہیں اپریل 1990 میں عسکریت پسندوں کے ہاتھوں اپنے بیٹے کے ہمراہ قتل کر دیا گیا تھا۔

یہ شکایت سابق ریاست جموں و کشمیر میں دہشت گردی سے متاثرہ خاندانوں کی حالت زار کے تئیں ’’حکومت کی بے حسی‘‘ سے متعلق دائر کی گئی تھی جس میں سابق اسٹیٹ ہیومن رائٹس کمیشن کے ڈویژن بنچ کے فیصلے پر عمل درآمد میں، مبینہ طور، تاخیر کی گئی تھی۔ کمیشن نے 2 جون 2023 کو اس معاملے کی نسبت تمام حقائق کا مشاہدہ کیا اور ہدایت جاری کی کہ ’’انسانی حقوق کی خلاف ورزیوں کے نفاذ کے حوالے سے کوئی غیر یقینی یا کمزوری نہیں ہو سکتی۔‘‘

نیشنل ہیومن رائٹس نے کہا کہ ’’آئینی جمہوریت میں انتظامی حکومت کے ساتھ ساتھ پالیسی سازی میں بھی تبدیلیاں ہو سکتی ہیں، لیکن انسانی حقوق کی خلاف ورزیوں کے نفاذ کے حوالے سے آئین کی ہدایات کے نفاذ اور ان پر عمل درآمد کے حوالے سے کوئی غیر یقینی یا کمزوری نہیں ہو سکتی۔ جس کے نتیجہ میں انسانی حقوق کمیشن کی سفارشات کو پابند سمجھا جاتا ہے، اس لیے متعلقہ کوئی افسر یا ملازم کمیشن کی طرف سے دی گئی کسی بھی قسم کی ہدایت سے انکار یا اعراض نہیں کر سکتا۔

مزید پڑھیں: Hurriyat on Basic Human Rights علیحدگی پسند تنظیم نے انسانی حقوق کے تحفظ کو یقینی بنانے کی اپیل کی

این ایچ آر سی کے مطابق ’’کمیشن نے مشاہدہ کیا کہ ان ہدایات اور یاد دہانیوں کے باوجود جموں وکشمیر انتظامیہ بغیر کسی بنیاد کے جواب نہیں دے رہی ہے۔‘‘ کمیشن نے مزید کیا ہے کہ ’’ہدایات کے باوجود جموں و کشمیر کے چیف سیکریٹری کمیشن کی 2 جون 2023 کو ہونے والی کارروائی کی روشنی میں آج تک اپنی رپورٹ پیش کرنے میں ناکام رہے ہیں۔‘‘ کمیشن نے اس کا سنجیدگی سے جائزہ لیتے ہوئے جموں و کشمیر کے چیف سکریٹری کو انسانی حقوق کے تحفظ ایکٹ 1993 کی دفعہ 13 کے تحت 22 ستمبر کو کمیشن کے سامنے پیش ہونے کے لیے سمن جاری کیا ہے۔

ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.