سرینگر: سرینگر جموں شاہراہ پر گزشتہ ہفتے سیب سے لدی گاڑیوں کا درماندہ رہنے پر ایل جی انتظامیہ کو تاجروں اور سیاسی و سماجی جماعتوں نے تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے ان کی ناکامی پر کئی سوال اٹھائے ہیں۔ نیشنل کانفرنس کا کہنا ہے کہ میوہ سیزن کی تیاریوں سے متعلق اور میوہ کو منڈیوں تک پہنچانے کے لئے ایل جی انتظامیہ نے کوئی لائحہ عمل تیار نہیں کیا تھا جس کی وجہ سے یہ بحران پیدا ہوا۔ Fruit Trucks Halt Issue on Highway
قابل ذکر ہے کہ گزشتہ ہفتے کئی روز تک شاہراہ پر سیب سے لدی گاڑیوں کو روکا گیا جس سے سبب سینکڑوں گاڑیاں درماندہ ہوئیں اور میوہ تاجر اور کاشتکاروں کو نقصان سے دوچار ہونا پڑا۔ اگرچہ انتظامیہ نے شاہراہ کی خرابی کو اس معاملے کا ذمہ دار قرار دیا تاہم نیشنل کانفرنس کے ترجمان عمران بنی ڈار نے ای ٹی وی بھارت کے ساتھ بات کرتے ہوئے کہا کہ ’’سرکار میوہ صنعت کو فروغ دینے میں سنجیدہ نہیں ہے۔‘‘National Conference on Apple Trucks Halt Issue
ڈار کا کہنا ہے کہ شاہراہ کی بدحالی اور معقول ٹرانسپورٹ نظام نہ ہونے سے وادی کی میوہ صنعت ابتر ہوتی جا رہی ہے۔ ان کا کہنا ہے کہ جی ایس ٹی کی وجہ سے باغبانوں کو مہنگے داموں پر کھاد، جراثیم کُش ادویات اور سیب کی پکیجنگ کے لئے باردان خریدنا پڑتا ہے جس سے وہ منافع کے بجائے نقصان سے دوچار ہو رہے ہیں۔
مزید پڑھیں: Fruit Markets in Kashmir میوہ منڈیوں میں کام دوبارہ شروع، شاہراہ پر ٹرکوں کی آمد و رفت بحال
نیشنل کانفرنس کے ترجمان نے مزید کہا کہ سرکار باغبانوں کے لیے ٹیکس وغیرہ میں کوئی رعایتی اسکیم مرتب نہیں کر رہی ہے۔ انہوں نے کہا کہ آئے روز ایل جی انتظامیہ دعوے کر رہی ہے کہ جموں کشمیر میں بیرونی صنعت کاروں کے ساتھ مفاہمتی یادداشت کئے گئے ہیں تاکہ میوہ صنعت کو فروغ ملے لیکن یہ دعوے سراب ثابت ہورہے ہیں۔
یہ بھی پڑھیں: Halting Of Apple Trucks On Highway قومی شاہراہ پر فروٹ گاڑیوں کی بنا خلل آمد و رفت کو یقینی بنانے پر زور