سرینگر: ستمر 2022 سے شروع کی گئی خصوصی مہم 'نشہ مکت بھارت ابھیان' کے تحت اب تک 3 سو سے زائد نوجوانوں نے نشے کی لت کو چھوڑ دیا ہے۔ 15 اگست 2020 کو ملک بھر کے 272 اضلاع میں نشہ مکت ابھیان کو شروع کیا گیا اور اس کی ذمہ داری محکمہ آیوش کے سپرد کی گئی جنہوں نے سرینگر سنٹرل جیل، سنٹرل جیل کپواڑہ اور وادی کے دیگر اضلاع میں قائم ڈی ایڈیکشن مراکز میں 3 سو سے زائد نوجوانوں کی کونسلنگ کی اور انہیں نشہ چھڑانے میں مدد دینے والے یوگا کے طریقے سیکھائے۔
نشہ مکت بھارت ابھیان کے تحت یوگا سیشن کا انعقاد کرنے والوں میں ڈی ایڈیکشن سنٹر صدر ہسپتال، کولگام، پلوامہ، بارہمولہ اور بانڈی پورہ کے علاوہ سنٹر جیل سرینگر اور کپواڑہ جیل شامل ہیں۔ ماہرین کے مطابق نشیلی ادویات کا استعمال کرنے والے افراد کی نسیں ادویات کی وجہ سے تنگ ہوجاتی ہیں اور اس کی وجہ سے ان کے پورے جسم میں سستی پیدا ہو جاتی ہے لیکن یو گا کرانے کے دوران سکڑتی ہوئی نسوں کو کھولنے کی کوشش کی جاتی ہے۔ ایسے میں جب نشے کے عادی نوجوانوں کی نسیں کھلنے لگتی ہیں تو ان کا دماغ اور جسم کے دیگر اعضاء پھر سے تیزی سے کام کرنے لگتے ہیں اور کوشش یہی ہوتی ہے کہ نوجوانوں کی مدد کر کے انہیں نشے سے نجابت دلائی جا سکے۔
مزید پڑھیں: Drug Menace in Kashmir منشیات- جرائم کے بڑھنے کا باعث
ماہرین کے مطابق نشے کی وجہ سے جسم کا جو حصہ زیادہ متاثر ہوتا ہے وہ حصہ آہستہ آہستہ کام کرنا چھوڑ دیتا ہے لیکن یوگا کرانے کے دوران نہ صرف مختلف قسم کی ورزش سے ان کے متاثر اعضاء پھر سے حرکت میں آجاتے ہیں بلکہ ان کی نسیں بھی کھلتی ہیں اور وہ پھر سے معمول کی زندگی جینے لگتے ہیں۔‘‘