متحدہ مجلس علماء نے عوام سے اپیل کی ہے کہ وہ کووڈ 19 مہلک وبا سے بچاؤ کی خاطر ٹیکہ کاری مہم میں بڑھ چڑھ کر حصہ لیں۔ انہوں نے خاص کر ان افراد کو ویکسنیشن کروانے پر زور دیا جنہوں نے ابھی تک کوئی بھی ٹیکہ نہیں لگایا ہے۔
مجلس علماء نے اپنے ایک بیان میں کہا ہے کہ ’’وادی کشمیر کی طبی براردی سے وابستہ ارکان نے مجلس کے ساتھ اس حوالے سے اپنی گہری تشویش ظاہر کرتے ہوئے انکشاف کیا ہے کہ شہر سرینگر کے بیشتر علاقوں میں بہت سارے ایسے افراد ہیں جو کووڈ مخالف ٹیکہ لگانے سے گریز کر رہے ہیں۔ جس سے وہ نہ صرف اپنی جان بلکہ اپنے کنبے اور سماج کو بھی خطرے میں ڈال رہے ہیں۔‘‘
بیان میں مزید کہا گیا ہے کہ ضلع سرینگر میں دستیاب اعداد و شمار کے مطابق 18برس یا اس سے زائد عمر کے 7لاکھ افراد کو اپریل کے مہینے تک صرف 290000 افراد نے ہی کووڈ مخالف ٹیکے لگوائے گئے ہیں جو کہ 50فیصد سے بھی کم ہے۔
مجلس علماء نے کہا کہ ’’کورونا وائرس کی وبائی بیماری کو شکست دینے اور اس وبا سے بچاؤ کے لئے کووڈ ویکسین کافی اہمیت کا حامل ہے، ایسے میں وادی کشمیر خاص شہر سرینگر کے لوگوں سے درد مندانہ اپیل کی جاتی ہے کہ وہ وقت ضائع کئے بغیر کورونا ٹیکہ کاری مہم میں اپنا بھر تعاون پیش کر کے ذمہ دار شہری ہونے کا ثبوت پیش کریں۔‘‘
واضح رہے کہ متحدہ مجلس علماء جموں وکشمیر کی سرکردہ مذہبی، دینی، سماجی اور اصلاحی تنظیموں کا ایک جامع اتحاد ہے جس کی سربراہی نظر بند رکھے گئے میرواعظ محمد عمر فاروق کر رہے ہیں۔‘‘