80 سالہ محمد یاسین شاہ کے جنازہ میں بڑی تعداد میں لوگوں نے شرکت کی۔ میر واعظ محمد عمر فاروق مسلسل نظری بندی کی وجہ سے بزرگ مؤزن کے جنازہ کی سربراہی نہ کر سکے۔
تاہم میر واعظ محمد عمر فاروق نے یاسین شاہ کی وفات پر گہرے رنج و غم کا اظہار کیا اور اسے سرینگر اور شہر خاص کے لوگوں خصوصاً جامع مسجد سے وابستگی اور عقیدت رکھنے والوں کے لئے ایک بہت بڑا نقصان قرار دیا۔
انجمن اوقاف جامع مسجد نے بھی مولوی یاسین شاہ کے انتقال پر سخت رنج و غم کا اظہار کیا اور کہا کہ شہر خاص کے رہنے والے نہ صرف ایک سچا عاشق رسول صلی اللہ علیہ وسلم سے محروم ہوگئے بلکہ مرحوم کی میٹھی اور مدھر آواز سے بھی۔
انجمن نے اپنے ایک بیان میں کہا کہ مرحوم کا نماز جنازہ کورونا کے پیش نظر اور جامع مسجد میں عوامی اژدھام موجود ہونے کی وجہ سے نماز جمعہ کی ادائیگی سے قبل ہی پڑھا گیا۔
بیان میں کہا گیا کہ انجمن کے سربراہ میر واعظ مولوی عمر فاروق مسلسل نظر بندی کی وجہ سے مرحوم کی نماز جنازہ کی پیشوائی نہیں کرسکے۔ تاہم انجمن اوقاف کے جملہ اراکین، عہدیداران اور مقامی آبادی کی ایک بڑی اکثریت نے مرحوم کی نماز جنازہ میں شرکت کی اور انہیں پر نم آنکھوں سے سپرد خاک کیا گیا۔
بیان کے مطابق مرحوم محمد یاسین شاہ کے انتقال کی خبر سنتے ہی انجمن اوقاف کے جنرل سیکریٹری الحاج الطاف احمد بٹ کی زیر صدارت ایک ہنگامی اور ماتمی اجلاس میں ان کی جامع مسجد کی چھ دہائیوں پر مشتمل بے لوث اور مخلصانہ خدمات کو پُرنم آنکھوں سے خراج عقیدت پیش کیا گیا اور مرحوم کی مغفرت کے لئے فاتحہ پڑھی گئی۔
انجمن نے اپنے بیان میں کہا کہ مرحوم ایک سچے عاشق رسول (ص) اور میر واعظ خاندان کے دیرینہ محب تھے۔ ان کی آواز میں سوز و گداز تھا اور مرحوم کی نعت و منقبت سن کر لوگوں میں ایک روحانی اور وجدانی کیفیت اور رقت طاری ہوجاتی تھی۔
بیان میں کہا گیا کہ جامع مسجد سے مرحوم کی اذان کی آواز بلند ہوتے ہی شہر خاص سے لوگ جوق در جوق مرکزی عبادت گاہ کا رخ کرتے اور نمازوں سے قبل اکثر و بیشتر مرحوم جب اپنے منفرد انداز میں نعت خوانی کرتے تو کئی بار حاضرین اور سامعین شدت جذبات سے اشک بار ہو جاتے اور ان پر گریہ کی کیفیت طاری ہوجاتی تھی۔
بیان کے مطابق نظر بند میر واعظ عمر فاروق نے مرحوم یاسین شاہ کی وفات پر شدید غم و الم کا اظہار کرتے ہوئے ان کی وفات کو اہلیان سرینگر خاص طور پر مرکزی جامع مسجد سے تعلق رکھنے والے عوام اور نمازیوں کے لئے زبردست نقصان قرار دیا ہے اور اللہ تبارک و تعالیٰ سے مرحوم کی مغفرت اور جنت الفردوس کے ساتھ ساتھ مرحوم کے لواحقین اور پسماندگان کے لئے صبر جمیل کی دعا کی ہے۔
ادھر وادی کشمیر کے سیاسی، سماجی اور دیگر مذہبی تنظیموں نے بھی مولوی یاسین شاہ کی وفات پر گہرے دکھ کا اظہار کرتے ہوئے غم زدہ عیال سے تعزیت کا اظہار کیا ہے۔