سرینگر:جموں وکشمیر میں گھریلو آلودگی ہر سال 3 ہزار سے زائد افراد کی اموات ہوتی ہے۔ پھیپھڑوں کی بیماری کے بوجھ پر مبنی 2017 کے تحقیق میں کہا گیا ہے کہ جموں وکشمیر میں ہر سال 10497 افراد آلودگی کی وجہ سے مختلف تکالیف سے شکار ہوکر اپنی جانین گنواں بھیٹتے ہیں جن میں سے 5822 فضائی آلودگی جبکہ 3457 افراد گھریلوی آلودگی سے فوت ہوجاتے ہیں۔Pollution Deaths In J&K Per Year
ماہرین کے مطابق گھروں میں پیدا ہونے والی آلودگی میں لکڑی ،پتے، گوبر اور دیگر چیزوں جلانے سے پیدا ہوتی ہے۔اس کے علاوہ مٹی کے تیل پر چلنے والے چولہے اور دیگر آلات میں اس میں شامل ہیں۔Domestic Pollution Pollutants
وہیں دوسری جانب وادی کشمیر میں سردیوں کے ایام میں استعمال ہونے والے حمام بھی آلودگی پیدا کرنے میں اہم رول ادا کرتا ہے ،جس کے نتیجے میں کئی لوگ مخلتف بیماریوں میں مبتلا ہو کر مر جاتے ہیں۔
کوئلہ، مٹی کے تیل اور لکڑی سے پیدا ہونی والی آلودگی سے پھیپڑوں کی بیماریاں زیادہ تر جنم لیتی ہیں۔ ایسے میں پھر گھریلو آلودگی کے باعث دمہ ،پھیپھڑوں کا کینسر اور چھاتی کے دیگر امراض میں مبتلا ہو جاتے ہیں۔ Lungs Diseases Causes
مزید پڑھیں: Air Pollution فضائی آلودگی سے پھیپھڑوں کے کینسر کے معاملوں میں تیزی سے اضافہ
سروے کے مطابق سرینگر کو دنیا کے سب سے 50 آلودہ شہروں میں شامل کیا گیا اور یہاں اس ماحولیاتی آلودگی کے اہم وجوہات اینٹ کے بھٹے ،سیمنٹ کی فیکڑیاں ،گاڑیوں کے بے تحاشا استعمال، سڑکوں کی خستہ حالی ،ناقض ڈرنیج سسٹم اور گھر سے نکلنے والا دھواں وغیرہ مانا جاتا ہے۔