ETV Bharat / state

Molvi Farooq's Anniversary میرواعظ مولوی محمد فاروق کی برسی کی مناسبت سے قرآن خوانی کی مجلس آراستہ

author img

By

Published : May 19, 2023, 9:59 PM IST

میرواعظ محمد فاروق، جو موجودہ میرواعظ ڈاکٹر عمر فاروق کے والد تھے، کو مسلح افراد نے سرینگر کے نگین علاقے میں 21 مئی 1990 کی صبح انکی رہائش گاہ میں ہلاک کردیا تھا۔

molvi-farooqs-anniversary-anjuman-auqaf-jama-masjid-organizes-husn-e-qiraat-quran-recitation
میرواعظ مولوی محمد فاروق کی برسی کی مناسبت سے قرآن خوانی کی مجلس آراستہ
میرواعظ مولوی محمد فاروق کی برسی کی مناسبت سے قرآن خوانی کی مجلس آراستہ

سرینگر: انجمن اوقاف جامع مسجد سرینگر کے زیر اہتمام انجمن کے بانی شہید ملت میرواعظ مولوی محمد فاروقؒ کے 33ویں یوم شہادت کی مناسبت سے شہید رہنما اور شہدائے حول کے درجات کی بلندی کیلئے مرکزی جامع مسجد سرینگر میں نماز جمعہ سے قبل قرآن خوانی اور ایصال ثواب کی خصوصی مجلس آراستہ کی گئی۔اس مجلس میں جموں وکشمیر کے 30 سے زیادہ سرکردہ دینی مدارس اور اسلامی درسگاہوں کے قاری طلبہ نے محفل حسن قرأت کی پُر شکوہ تقریب میں حصہ لیا ۔تاہم ان تقریبات میں سربراہ انجمن میرواعظ ڈاکٹر مولوی محمد عمر فاروق مسلسل نظر بندی کے سبب نہ تو شرکت کرسکے اور نہ ہی نماز جمعہ اور اپنی منصبی ذمہ داریاں پوری کرسکے۔

فن قرأت کے مظاہرہ کرنے والے پہلے تین پوزیشن حاصل کرنے والے طلبہ کو نقعد انعامات اور اعزازات سے نوازا گیا ۔ پہلی پوزیشن دارالعلوم بلالیہ لالبازار کے متعلم قاری ارشاد احمد میر، جبکہ دوسری پوزیشن مرکزی دارالعلوم دائودیہ خانیار کے متعلم قاری طالب حسین اور تیسری پوزیشن جامع امام اعظم اننت ناگ کے متعلم قاری محمد اطہر نے حاصل کی۔اس موقعہ پر انجمن اوقاف کے نائب صدر اور بزرگ خطیب و امام مولانا احمد سعید نقشبندی نے شہید ملت میرواعظ مولوی محمد فاروق ؒ کی گراں بہا دینی، تبلیغی ،سماجی ،ملی اور سیاسی خدمات کو زبردست الفاظ میں خراج عقیدت ادا کرتے ہوئے کہا کہ موصوف کی قربانیاں ہر لحاظ سے ناقابل فراموش ہیں۔

مزید پڑھیں: Mirwaiz Molvi Farooq Assassination Case سابق میرواعظ مولوی محمد فاروق قتل کیس میں دو ملزمین گرفتار

انہوں نے کہا کہ کشمیر کی جدیدتاریخ میں 1947 سے لے کر 1963 تک جہاں جامع مسجد کے منبرو محراب مسلسل خاموش رہے اور تعمیر و ترقی بھی مفلوج ہوکر رہ گئی وہاں 1970 تک جامع مسجد کی حالت مزید خستہ ہو گئی چنانچہ اس دوران جامع مسجد کی حالت کو سدھارنے اور بہتر بنانے کیلئے جب شہید ملت کو جامع مسجد واپس حوالے کیا گیا تو انہوں نے 1972 میں باقاعدہ انجمن اوقاف کی بنیاد ڈال کر اس تاریخی اور مرکزی مسجد کی حالت کو بہتر بنانے اور اس کی دیکھ ریکھ کیلئے ٹھوس اقدامات کئے اور اس مرکزی عبادتگاہ کو اس از سر نو دین اسلام کی تعلیم کے فروغ ، اشاعت اسلام، اور حفاظت اسلام کا مرکز بنانے کیلئے انتھک کوششیں کی۔تقریب کے آخر پر شہید ملت ،21 مئی کے شہدائے حول اور تمام مرحومین کیلئے ایصال ثواب کیا گیا اور فاتحہ پڑھی گئی۔

میرواعظ مولوی محمد فاروق کی برسی کی مناسبت سے قرآن خوانی کی مجلس آراستہ

سرینگر: انجمن اوقاف جامع مسجد سرینگر کے زیر اہتمام انجمن کے بانی شہید ملت میرواعظ مولوی محمد فاروقؒ کے 33ویں یوم شہادت کی مناسبت سے شہید رہنما اور شہدائے حول کے درجات کی بلندی کیلئے مرکزی جامع مسجد سرینگر میں نماز جمعہ سے قبل قرآن خوانی اور ایصال ثواب کی خصوصی مجلس آراستہ کی گئی۔اس مجلس میں جموں وکشمیر کے 30 سے زیادہ سرکردہ دینی مدارس اور اسلامی درسگاہوں کے قاری طلبہ نے محفل حسن قرأت کی پُر شکوہ تقریب میں حصہ لیا ۔تاہم ان تقریبات میں سربراہ انجمن میرواعظ ڈاکٹر مولوی محمد عمر فاروق مسلسل نظر بندی کے سبب نہ تو شرکت کرسکے اور نہ ہی نماز جمعہ اور اپنی منصبی ذمہ داریاں پوری کرسکے۔

فن قرأت کے مظاہرہ کرنے والے پہلے تین پوزیشن حاصل کرنے والے طلبہ کو نقعد انعامات اور اعزازات سے نوازا گیا ۔ پہلی پوزیشن دارالعلوم بلالیہ لالبازار کے متعلم قاری ارشاد احمد میر، جبکہ دوسری پوزیشن مرکزی دارالعلوم دائودیہ خانیار کے متعلم قاری طالب حسین اور تیسری پوزیشن جامع امام اعظم اننت ناگ کے متعلم قاری محمد اطہر نے حاصل کی۔اس موقعہ پر انجمن اوقاف کے نائب صدر اور بزرگ خطیب و امام مولانا احمد سعید نقشبندی نے شہید ملت میرواعظ مولوی محمد فاروق ؒ کی گراں بہا دینی، تبلیغی ،سماجی ،ملی اور سیاسی خدمات کو زبردست الفاظ میں خراج عقیدت ادا کرتے ہوئے کہا کہ موصوف کی قربانیاں ہر لحاظ سے ناقابل فراموش ہیں۔

مزید پڑھیں: Mirwaiz Molvi Farooq Assassination Case سابق میرواعظ مولوی محمد فاروق قتل کیس میں دو ملزمین گرفتار

انہوں نے کہا کہ کشمیر کی جدیدتاریخ میں 1947 سے لے کر 1963 تک جہاں جامع مسجد کے منبرو محراب مسلسل خاموش رہے اور تعمیر و ترقی بھی مفلوج ہوکر رہ گئی وہاں 1970 تک جامع مسجد کی حالت مزید خستہ ہو گئی چنانچہ اس دوران جامع مسجد کی حالت کو سدھارنے اور بہتر بنانے کیلئے جب شہید ملت کو جامع مسجد واپس حوالے کیا گیا تو انہوں نے 1972 میں باقاعدہ انجمن اوقاف کی بنیاد ڈال کر اس تاریخی اور مرکزی مسجد کی حالت کو بہتر بنانے اور اس کی دیکھ ریکھ کیلئے ٹھوس اقدامات کئے اور اس مرکزی عبادتگاہ کو اس از سر نو دین اسلام کی تعلیم کے فروغ ، اشاعت اسلام، اور حفاظت اسلام کا مرکز بنانے کیلئے انتھک کوششیں کی۔تقریب کے آخر پر شہید ملت ،21 مئی کے شہدائے حول اور تمام مرحومین کیلئے ایصال ثواب کیا گیا اور فاتحہ پڑھی گئی۔

ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.