ETV Bharat / state

'کورونا کے نام پر فنڈس کا غلط استعمال کیا گیا'

author img

By

Published : Nov 9, 2020, 7:34 PM IST

جموں و کشمیر میں کورونا وائرس کے پھیلاؤ کی روک تھام اور مریضوں کے علاج و معالجہ کے لئے مرکزی حکومت کی جانب سے فراہم کردہ رقومات میں مبینہ بے ضابطگیوں اور خرعبرد کے الزامات کا سنجیدہ نوٹس لیتے ہوئے سرکار نے اس معاملے کی تحقیقات کرانے کا فیصلہ کیا ہے۔

'کورونا کے نام پر فنڈس کا کیا گیا غلط استعمال'
'کورونا کے نام پر فنڈس کا کیا گیا غلط استعمال'

مرکزی حکومت نے کورونا وائرس کی وبا سے نمنٹے کے لیے جموں و کشمیر کی حکومت کو فراخدلانہ رقومات فراہم کی تھیں لیکن ان رقومات کے غلط استعمال اور دھاندلیوں کی شکایات آئے روز موصول ہوتی رہتی ہیں۔ جس بنا پر مرکزی حکومت نے اس معاملے کے حوالے سے تحقیقات کرانے کا فیصلہ کیا ہے۔

خرد برد کے معاملے میں جن بڑے ہسپتالوں کے نام سامنے آ رہے ہیں ان میں سکمز صورہ، جے ایل ایم این ہسپتال رعناواری اور ضلع ہسپتال کپوارہ شامل ہیں جبکہ سی ایم او آفس کپوارہ، سی ایم او آفس بارہمولہ وغیرہ کے نام بھی قابل ذکر ہیں۔

مبینہ دھاندلیوں کے حوالے سے ہسپتالوں کے سربراہان کے علاوہ ضلعی سطح کے افسران پر الزمات عائد کئے جا رہے ہیں کہ انہوں نے وائرس کی آڑ میں طبی سازوسامان انتہائی مہنگی قیمتوں میں خرید کر سرکاری خزانے کو ناقابل تلافی نقصان پہنچایا ہے۔ جبکہ غیر ضروری طور بھی ساز و سامان کی بھاری خریداری سے خزانہ عامرہ کو دونوں ہاتھوں سے لوٹا ہے۔

مرکزی حکومت نے جموں و کشمیر انتظامیہ کو واضح طور خرد برد اور دھاندلیوں کے خلاف زیرو ٹالرینس کی پالیسی پر گامزن رہتے ہوئے آگے بڑھنے کی منظوری دی ہے۔

اس دوران اس بات کی بھی تحقیقات کی جائی گی کہ صوبائی انتظامیہ نے ہسپتالوں میں اس طرح کی بھاری بھرکم خریداری کے تعلق سے کارڈینیشن کمیٹی تشکیل کیوں نہیں دی ہے ۔

دوسری جانب اس بات کا بھی انکشاف کیا جارہا یے کہ کورونا وائرس کے باعث قرنطینہ مراکز پر لاکھوں روپے خرچ تو کئے گئے لیکن ان میں ایسے کرونٹین سںنٹر بھی ہیں جنہیں کبھی استعمال میں لایا ہی نہیں گیا یے اور یہ مراکز یا عمارتیں کاغذوں تک ہی محدود ہیں۔



مرکزی حکومت نے کورونا وائرس کی وبا سے نمنٹے کے لیے جموں و کشمیر کی حکومت کو فراخدلانہ رقومات فراہم کی تھیں لیکن ان رقومات کے غلط استعمال اور دھاندلیوں کی شکایات آئے روز موصول ہوتی رہتی ہیں۔ جس بنا پر مرکزی حکومت نے اس معاملے کے حوالے سے تحقیقات کرانے کا فیصلہ کیا ہے۔

خرد برد کے معاملے میں جن بڑے ہسپتالوں کے نام سامنے آ رہے ہیں ان میں سکمز صورہ، جے ایل ایم این ہسپتال رعناواری اور ضلع ہسپتال کپوارہ شامل ہیں جبکہ سی ایم او آفس کپوارہ، سی ایم او آفس بارہمولہ وغیرہ کے نام بھی قابل ذکر ہیں۔

مبینہ دھاندلیوں کے حوالے سے ہسپتالوں کے سربراہان کے علاوہ ضلعی سطح کے افسران پر الزمات عائد کئے جا رہے ہیں کہ انہوں نے وائرس کی آڑ میں طبی سازوسامان انتہائی مہنگی قیمتوں میں خرید کر سرکاری خزانے کو ناقابل تلافی نقصان پہنچایا ہے۔ جبکہ غیر ضروری طور بھی ساز و سامان کی بھاری خریداری سے خزانہ عامرہ کو دونوں ہاتھوں سے لوٹا ہے۔

مرکزی حکومت نے جموں و کشمیر انتظامیہ کو واضح طور خرد برد اور دھاندلیوں کے خلاف زیرو ٹالرینس کی پالیسی پر گامزن رہتے ہوئے آگے بڑھنے کی منظوری دی ہے۔

اس دوران اس بات کی بھی تحقیقات کی جائی گی کہ صوبائی انتظامیہ نے ہسپتالوں میں اس طرح کی بھاری بھرکم خریداری کے تعلق سے کارڈینیشن کمیٹی تشکیل کیوں نہیں دی ہے ۔

دوسری جانب اس بات کا بھی انکشاف کیا جارہا یے کہ کورونا وائرس کے باعث قرنطینہ مراکز پر لاکھوں روپے خرچ تو کئے گئے لیکن ان میں ایسے کرونٹین سںنٹر بھی ہیں جنہیں کبھی استعمال میں لایا ہی نہیں گیا یے اور یہ مراکز یا عمارتیں کاغذوں تک ہی محدود ہیں۔



ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.