ETV Bharat / state

Legal Notice to JK Govt میر واعظ کی رہائی کے لئے جموں کشمیر انتظامیہ کو لیگل نوٹس

جموں و کشمیر کے گرمائی دار الحکومت سرینگر میں میر واعظ مولوی محمد عمر فاروق کو دفعہ 370 اور 35 اے کی منسوخی سے قبل جموں کشمیر انتظامیہ کی جانب سے گھر میں نظر بند رکھا گیا ہے۔

Etv Bharat
Etv Bharat
author img

By

Published : Aug 20, 2023, 12:03 PM IST

Updated : Aug 20, 2023, 12:22 PM IST

سرینگر: علیحدگی پسند جماعت حریت کانفرنس کے چیئرمین میر واعظ عمر فاروق نے ان کو گھر میں نظر بند رکھنے پر جموں کشمیر انتظامیہ کے چیف سیکریٹری کو لیگل نوٹس بھیج دی ہے۔ میر واعظ عمر فاروق نے لیگل نوٹس اپنے وکیل نذیر احمد رونگا کی ذریعے بھیجی ہے۔ جس میں چیف سیکریٹری کے علاوہ انہوں نے جموں کشمیر انتظامیہ کے لیفٹننٹ گورنر منوج سنہا اور جموں کشمیر پولیس کے ڈائریکٹر جنرل دلباغ سنگھ اور ایس ایس پی سرینگر کو بھی یہ نوٹس بھیجی ہے۔

میر واعظ کے وکیل نے اس نوٹس میں چیف سیکریٹری سے مخاطب ہوکر کہا ہے کہ انتظامیہ نے میرے مؤکل کو غیر قانونی طور حراست میں رکھا ہے اور ان کو گھر سے باہر جانے کی اجازت نہیں دی جارہی ہے۔ ان کے گھر کے باہر پولیس اہلکاروں کا پہرہ رکھا گیا ہے۔ جو انہیں گھر سے باہر جانے پر پابندی عائد کئے ہوئے ہیں۔ان کا کہنا ہے کہ میر واعظ کو انتظامیہ نے حراست میں رکھنے کے وجوہات بھی واضح نہیں کئے ہیں اور میرا مؤکل کے بنیادی حقوق سلب کر لئے گئے ہیں جو ان کی حق آزادی کے خلاف ہے اور انصاف کے تقاضوں کے خلاف ورزی بھی ہے۔

انہوں نے لیگل نوٹس میں کہا ہے کہ آئین کے بنیادی حقوق بشمول دفعہ 21 اور دفعہ 25 تا 28، جن کے تحت قانون مذہبی آزادی عطا کررہا ہے، کی پامالی کرکے میر مؤکل کو مذہبی رسومات انجام دینے پر بھی پابندی عائد کی گئی ہے۔ انہوں نے کہا کہ میر واعظ عمر فاروق ایک مذہبی اسکالر اور رہنما کی حیثیت سے انہوں نے امن، محبت، فرقہ وارانہ ہم آہنگی اور بھائی چارے کے پیغام کو فروغ دیا ہے، اور سماجی بہبودی کے لئے بھی انہوں اپنے فرائض انجام دئے ہیں۔ میر واعظ کے مؤکل نے چیف سیکریٹری سے مخاطب ہوکر کہا ہے کہ اگر ان کی جانب سے لیگل نوٹس کا مثبت جواب نہیں آیا تو وہ عدالت کا دروازہ کھٹکھٹانے پر مجبور ہوں گے اور اپنی رہائی کے لئے قانونی راستہ اختیار کریں گے۔

میر واعظ کی جانب سے یہ لیگل نوٹس جموں کشمیر لیفٹننٹ گورنر منوج سنہا کے اس بیان کے ردعمل میں ایک ہفتے کے بعد بھیجی گئی ہے جب منوج سنہا نے ایک ڈیجیتل چینل کو کہا تھا کہ میر واعظ آزاد ہے، تاہم ان کے کہنے پر ان کو سیکورٹی دستیاب رکھی گئی ہے کیونکہ ان کی جان کو خطرہ لاحق ہے۔ منوج سنہا کے بیان پر نیشنل کانفرنس کے صدر فاروق عبداللہ نے کہا تھا کہ ایل جی سو فیصد جھوٹ بول رہے ہیں کیونکہ میر واعظ چار برسوں سے گھر میں نظر بند ہے۔

مزید پڑھیں: میر واعظ مولوی محمد عمر فاروق کو جلد رہا کیا جائے، مفتی اعظم

واضح رہے کہ گزشتہ برس منوج سنہا نے ایک بین الاقوامی میڈیا ادارے کو انٹرویو میں کہا تھا کہ میر واعظ عمر فاروق کو انتظامیہ نے گھر میں نظر بند نہیں رکھا ہے، تاہم ان کی جان کو خطرہ لاحق ہونے کے سبب ان کی درخواست پر ان کو سیکورٹی دستیاب رکھی گئی ہے۔ میر واعظ کو دفعہ 370 اور 35 اے کی منسوخی سے قبل جموں کشمیر انتظامیہ نے گھر میں نظر بند رکھا ہے۔ ان کو گزشتہ چار برسوں کے دوران گھر سے باہر جانے کی اجازت نہیں دی جارہی ہے یہاں تک کہ ان کو جامع مسجد میں نماز جمعہ یا عیدین کی نمازوں کی امامت کی بھی اجازت نہیں دی جارہی ہے۔

سرینگر: علیحدگی پسند جماعت حریت کانفرنس کے چیئرمین میر واعظ عمر فاروق نے ان کو گھر میں نظر بند رکھنے پر جموں کشمیر انتظامیہ کے چیف سیکریٹری کو لیگل نوٹس بھیج دی ہے۔ میر واعظ عمر فاروق نے لیگل نوٹس اپنے وکیل نذیر احمد رونگا کی ذریعے بھیجی ہے۔ جس میں چیف سیکریٹری کے علاوہ انہوں نے جموں کشمیر انتظامیہ کے لیفٹننٹ گورنر منوج سنہا اور جموں کشمیر پولیس کے ڈائریکٹر جنرل دلباغ سنگھ اور ایس ایس پی سرینگر کو بھی یہ نوٹس بھیجی ہے۔

میر واعظ کے وکیل نے اس نوٹس میں چیف سیکریٹری سے مخاطب ہوکر کہا ہے کہ انتظامیہ نے میرے مؤکل کو غیر قانونی طور حراست میں رکھا ہے اور ان کو گھر سے باہر جانے کی اجازت نہیں دی جارہی ہے۔ ان کے گھر کے باہر پولیس اہلکاروں کا پہرہ رکھا گیا ہے۔ جو انہیں گھر سے باہر جانے پر پابندی عائد کئے ہوئے ہیں۔ان کا کہنا ہے کہ میر واعظ کو انتظامیہ نے حراست میں رکھنے کے وجوہات بھی واضح نہیں کئے ہیں اور میرا مؤکل کے بنیادی حقوق سلب کر لئے گئے ہیں جو ان کی حق آزادی کے خلاف ہے اور انصاف کے تقاضوں کے خلاف ورزی بھی ہے۔

انہوں نے لیگل نوٹس میں کہا ہے کہ آئین کے بنیادی حقوق بشمول دفعہ 21 اور دفعہ 25 تا 28، جن کے تحت قانون مذہبی آزادی عطا کررہا ہے، کی پامالی کرکے میر مؤکل کو مذہبی رسومات انجام دینے پر بھی پابندی عائد کی گئی ہے۔ انہوں نے کہا کہ میر واعظ عمر فاروق ایک مذہبی اسکالر اور رہنما کی حیثیت سے انہوں نے امن، محبت، فرقہ وارانہ ہم آہنگی اور بھائی چارے کے پیغام کو فروغ دیا ہے، اور سماجی بہبودی کے لئے بھی انہوں اپنے فرائض انجام دئے ہیں۔ میر واعظ کے مؤکل نے چیف سیکریٹری سے مخاطب ہوکر کہا ہے کہ اگر ان کی جانب سے لیگل نوٹس کا مثبت جواب نہیں آیا تو وہ عدالت کا دروازہ کھٹکھٹانے پر مجبور ہوں گے اور اپنی رہائی کے لئے قانونی راستہ اختیار کریں گے۔

میر واعظ کی جانب سے یہ لیگل نوٹس جموں کشمیر لیفٹننٹ گورنر منوج سنہا کے اس بیان کے ردعمل میں ایک ہفتے کے بعد بھیجی گئی ہے جب منوج سنہا نے ایک ڈیجیتل چینل کو کہا تھا کہ میر واعظ آزاد ہے، تاہم ان کے کہنے پر ان کو سیکورٹی دستیاب رکھی گئی ہے کیونکہ ان کی جان کو خطرہ لاحق ہے۔ منوج سنہا کے بیان پر نیشنل کانفرنس کے صدر فاروق عبداللہ نے کہا تھا کہ ایل جی سو فیصد جھوٹ بول رہے ہیں کیونکہ میر واعظ چار برسوں سے گھر میں نظر بند ہے۔

مزید پڑھیں: میر واعظ مولوی محمد عمر فاروق کو جلد رہا کیا جائے، مفتی اعظم

واضح رہے کہ گزشتہ برس منوج سنہا نے ایک بین الاقوامی میڈیا ادارے کو انٹرویو میں کہا تھا کہ میر واعظ عمر فاروق کو انتظامیہ نے گھر میں نظر بند نہیں رکھا ہے، تاہم ان کی جان کو خطرہ لاحق ہونے کے سبب ان کی درخواست پر ان کو سیکورٹی دستیاب رکھی گئی ہے۔ میر واعظ کو دفعہ 370 اور 35 اے کی منسوخی سے قبل جموں کشمیر انتظامیہ نے گھر میں نظر بند رکھا ہے۔ ان کو گزشتہ چار برسوں کے دوران گھر سے باہر جانے کی اجازت نہیں دی جارہی ہے یہاں تک کہ ان کو جامع مسجد میں نماز جمعہ یا عیدین کی نمازوں کی امامت کی بھی اجازت نہیں دی جارہی ہے۔

Last Updated : Aug 20, 2023, 12:22 PM IST
ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.