سرینگر (جموں و کشمیر) : عوامی مجلس عمل نے نامور پیشکار اور ہدایت کار زاہد منظور کی وفات پر دکھ اور صدمے کا اظہار کیا۔ اپنے تعزیتی بیان میں تنظیم نے مسلسل نظر بند رکھے گئے تنظیم کے سربراہ میرواعظ کشمیر ڈاکٹر مولوی محمد عمر فاروق کی طرف سے زاہد منظور کی وفات کو ایک بڑا سانحہ قرار دیتے ہوئے ان کی میڈیا کے توسط سے سماج کے تئیں خدمات کو زبردست الفاظ میں خراج عقیدت پیش کیا اور انہیں انتہائی ملنسار، بااخلاق اور پُر کشش شخصیت قرار دیا۔ تنظیم نے کہا کہ ’’میرواعظ قدغنوں اور نظربندی کے سبب مرحوم کے نماز جنازہ میں شرکت نہیں کر سکے جو حد درجہ افسوسناک ہے۔‘‘
بیان میں زاہد منظور کے برادران نیاز منظور، خالد مظفر اور فرزند عمار منظور اور برادر نسبتی مولوی شفاعت احمد کے ساتھ دلی تعزیت اور ہمدردی کا اظہار کیا گیا۔ مرحوم زاہد منظور کشمیر کے نامور منتظم اور ادیب و شاعر مرحوم غلام محمدطاؤس کے نہ صرف فرزند تھے بلکہ میرواعظ خاندان کے رکن مولوی شفاعت احمد کے برادر نسبتی بھی تھے۔ تنظیم نے اللہ تبارک و تعالیٰ سے مرحوم کی مغفرت اور جنت نشینی کی دعاؤں کے ساتھ ساتھ سوگوار کنبے خاص طور پر مرحوم کے فرزند اور لواحقین کیلئے صبر جمیل کی خصوصی دعا کی۔
مزید پڑھیں: Eminent television director Zahid Manzoor no More سابق فلمساز اور ٹیلی ویژن ماہر زاہد منظور کا انتقال
واضح رہے کہ زاہد منظور کا 15 جون بروز جمعرات کو سرینگر میں انتقال ہو گیا وہ 70 برس کے تھے۔ زاہد منظور نے اپنے ٹیلی ویژن کیرئیر کا آغاز ستر کی دہائی میں دوردرشن سرینگر سے کیا تھا۔ ان کی ہدایت کاری میں سینکڑوں اداکاروں نے اپنی کارکردگی کے جوہر دکھائے۔ زاہد منظور نے نوے کی دہائی میں دوردرشن کو خیر باد کہا اور سعودی عرب منتقل ہوئے جہاں وہ سرکاری ٹیلی ویژن چینل میں ایک کلیدی عہدے پر فائز رہے۔ وہ کئی سال تک سعودی عرب کی دار الحکومت ریاض میں ہی مقیم رہے۔