سرینگر (جموں و کشمیر) : جموں و کشمیر عوامی مجلس عمل نے 59واں یوم تاسیس اس عزم اور عہد کے ساتھ منایا کہ ’’جس نصب العین کیلئے تنظیم کے بانی اور عوام کے مقبول عام رہنما شہید ملت میرواعظ مولوی محمد فاروق نے اس کی بنیاد ڈالی تھی اس کی آبیاری اور تکمیل کیلئے اپنی پر امن جد و جہد جاری رکھی جائے گی۔‘‘ عوامی مجلس عمل کی جانب سے تنظیم کے مرکزی دفتر پر تقریب کا انعقاد عمل میں لایا۔
تنظیم کے مرکزی دفتر پر سرکردہ عہدیداروں اور کارکنوں کے ایک اہم اجلاس میں ’’تنظیم کے موجودہ سربراہ میرواعظ مولوی محمد عمر فاروق کی 5 اگست2019 سے لگاتار غیر اخلاقی اور غیر قانونی نظر بندی جو تقریباً چار سال سے جاری ہے کے خلاف سخت احتجاج‘‘ کرتے ہوئے میرواعظ کے عزم و استقلال کو زبردست خراج تحسین پیش کیا گیا اور ’’حکام کے جارحانہ رویے کی مذمت‘‘ کرتے ہوئے کہا گیا کہ ’’میرواعظ کی نظر بندی نہ صرف غیر قانونی اور غیر اخلاقی ہے بلکہ بنیادی انسانی اور سیاسی حقوق کی سنگین ترین پامالی ہے اور دنیا بھر کے انصاف پسند اور انسانی حقوق کی تنظیموں کیلئے لمحہ فکریہ ہے۔‘‘
مقررین نے کہا کہ ’’تنظیم کا یہ اصولی موقف ہے کہ مسئلہ کشمیر کو اس کے متعلقہ فریقوں کے درمیان بات چیت اور افہام و تفہیم کے ذریعے حل کیا جائے جو کہ مہذب دنیا میں دستیاب ایک بہترین طریق کار ہے لہٰذا ہندوستان اور پاکستان کو مخاصمت اور محاذ آرائی کا رویہ ترک کرکے جموں وکشمیر کے باشندوں کی خواہشات اور امنگوں کے مطابق اس کا ایسا حل تلاش کرنا چاہئے جو دونوں کیلئے قابل قبول ہو۔‘‘
مزید پڑھیں: Mirwaiz Molvi Farooq Assassination Case سابق میرواعظ مولوی محمد فاروق قتل کیس میں دو ملزمین گرفتار
اس موقع پر ’’شہید ملت اور تنظیم کی پُر خلوص قیادت کی قربانیوں‘‘ کو ’’کشمیری عوام کیلئے قیمتی اثاثہ اور ناقابل فراموش‘‘ قرار دیتے ہوئے زبردست خراج عقیدت پیش کیا گیا جنہوں نے1964 میں انتہائی مشکل حالات میں مجلس عمل کا قیام عمل میں لاکر کشمیری عوام کے امنگوں کی ترجمانی کی اور تادم شہادت اپنے موقف پر قائم رہے۔ مقررین نے کہا کہ ’’تنظیمی قیادت نے انتھک لگن اور جد و جہد کے ساتھ شہید رہنما کے نظریہ کی تکمیل کیلئے یکسوئی کے ساتھ کام کیا اور اس کے لئے قید و بند کی صعوبتیں بھی برداشت کیں۔ مقرین نے میرواعظ سمیت تمام سیاسی رہنماؤں، کارکنوں، صحافیوں، سول سوسائٹی کے ارکان اور اُن نوجوانوں جو جموں وکشمیر اور بھارت کی مختلف جیلوں میں قید و بند کی زندگی گزار رہے ہیں فوری اور بلا مشروط رہائی کا اپنا دیرینہ مطالبہ دہرایا۔