ETV Bharat / state

سی آر پی ایف جوانوں کی حفاظت کیلئے ایم آئی-17 ہیلی کاپٹرز کی سہولت

مرکزی وزارت داخلہ نے جموں و کشمیر میں سی آر پی ایف جوانوں کے تعطیل پر جاتے وقت اور واپس آتے وقت ان کی حفاظت کو یقینی بنانے کے لیے ایم آئی-17 ہیلی کاپٹرز کی سہولت فراہم کرنے کی ہدایت دی ہے۔

author img

By

Published : Feb 27, 2021, 4:56 PM IST

mi 17 helicopters to protect crpf convoys in jammu and kashmir
جموں و کشمیر: سی آر پی ایف جوانوں کی حفاظت کے لیے ایم آئی-17 کاپٹرز کی سہولت

دو برس قبل 14 فروری سنہ 2019 کو سرینگر جموں شاہراہ پر پلوامہ ضلع کے لتہ پورہ میں سی آر پی ایف کے قافلے پر ہوئے خودکش حملے کے بعد سکیورٹی فورسز نے قافلوں کے لیے نئے ضابطے وضع کیے گئے تھے۔ تاہم اب ان میں ایک اور بڑی تبدیلی کی گئی ہے۔

مرکزی وزارت داخلہ نے سی آر پی ایف جوانوں کے لیے ایم آئی-17 ہیلی کاپٹرز دستیاب رکھنے کے لیے ہدایت جاری کی ہے، جس سے اب تعطیل پر جانے والے اہلکاروں کے سفر کے لیے استعمال کیا جائے گا۔

یہ ہیلی کاپٹر چھٹی پر جانے والے اہلکاروں کو سرینگر سے جموں اور جموں سے سرینگر فضائی اڈوں تک دستیاب رکھا جائے گا۔ مرکزی وزارت داخلہ نے یہ فیصلہ اس لیے لیا ہے تاکہ شاہراہ پر آئی ای ڈی دھماکہ خیز مادہ یا لتہ پورہ جیسے خود کش حملوں سے سکیورٹی فورسز کے قافلوں کو محفوظ رکھا جا سکے۔

سیکیورٹی فورسز کا کہنا ہے کہ سب کی حفاظت کے لیے یہ فیصلہ کیا جارہا ہے۔ وہیں، گزشتہ ہفتے جموں کے سابنہ علاقے میں پولیس نے میگنیٹک آئی ای ڈی ضبط کیا تھا جس کے بعد سیکیورٹی فورسز کا کہنا تھا کہ اس سے حملوں کے خطرات بڑھ سکتے ہیں۔ وزارت داخلہ نے سی آر پی ایف کے عہدیداراں کی تجویز کا حوالہ دیتے ہوئے یہ فیصلہ لیا ہے۔

وزارت داخلہ کا کہنا ہے کہ "میگنیٹک آئی ای ڈی اور آئی سی آئی ای ڈی کے خطرات کے پیش نظر، انسپکٹر جنرل سی آر پی ایف نے چھٹی پر جانے والے اہلکاروں کو ایم آئی-17 ہیلی کاپٹرز کے ذریعہ سرینگر سے یا واپس سرینگر لانے کی تجویز دی ہے۔ اس لیے اب ہفتے میں تین روز ان کو کاپٹرز کے ذریعہ سرینگر سے منتقل کیا جائے گا-"

گزشتہ کئی ہفتوں کے دوران عسکریت پسندوں نے شاہراہ پر تین آئی ای ڈی حملے کرنے کی کوششیں کی ہیں۔ اگرچہ ان حملوں میں دو فوجی اہلکار زخمی ہوئے تھے تاہم شاہراہ پر سیکیورٹی فورسز کی سخت نگرانی کی وجہ سے حملوں کو ناکام بنایا گیا۔ جس میں سے ایک آئی ای ڈی کو بجبہارہ کے مقام پر جبکہ دوسرا آئی ای ڈی سرینگر کے مضافات نوگام میں ناکارہ بنایا گیا۔

پلوامہ حملے کے بعد سیکیورٹی فوسرز کی بڑی تعداد شاہراہ پر تعینات کی گئی ہے اور فوجی یا سی آر پی ایف کے قافلوں کے دوران پبلک ٹریفک کی نقل و حرکت کو بھی بند کردیا جاتا ہے۔ وہیں، تمام گاڑیوں کو اطراف میں رہنے کی ہدایت دی جاتی ہے۔

قابل ذکر ہے کہ ایم آئی ہیلی کاپٹرز بارڈر سیکورٹی فوسرز کے زیر استعمال ہوتے ہیں اور جموں و کشمیر میں پولیس کو بھی کچھ کاپٹرز دیے گیے تھے۔ سی آر پی ایف کو پولیس کی وساطت سے یہ ہیلی کاپٹرز فراہم کیے جاتے تھے۔ تاہم مرکزی حکومت نے اب سی آر پی ایف کو ان کاپٹرز کی نوڈل ایجیسنی بنائی ہے اور وہ اب ان کو اہلکاروں کے سفر میں استعمال کرے گی۔

دو برس قبل 14 فروری سنہ 2019 کو سرینگر جموں شاہراہ پر پلوامہ ضلع کے لتہ پورہ میں سی آر پی ایف کے قافلے پر ہوئے خودکش حملے کے بعد سکیورٹی فورسز نے قافلوں کے لیے نئے ضابطے وضع کیے گئے تھے۔ تاہم اب ان میں ایک اور بڑی تبدیلی کی گئی ہے۔

مرکزی وزارت داخلہ نے سی آر پی ایف جوانوں کے لیے ایم آئی-17 ہیلی کاپٹرز دستیاب رکھنے کے لیے ہدایت جاری کی ہے، جس سے اب تعطیل پر جانے والے اہلکاروں کے سفر کے لیے استعمال کیا جائے گا۔

یہ ہیلی کاپٹر چھٹی پر جانے والے اہلکاروں کو سرینگر سے جموں اور جموں سے سرینگر فضائی اڈوں تک دستیاب رکھا جائے گا۔ مرکزی وزارت داخلہ نے یہ فیصلہ اس لیے لیا ہے تاکہ شاہراہ پر آئی ای ڈی دھماکہ خیز مادہ یا لتہ پورہ جیسے خود کش حملوں سے سکیورٹی فورسز کے قافلوں کو محفوظ رکھا جا سکے۔

سیکیورٹی فورسز کا کہنا ہے کہ سب کی حفاظت کے لیے یہ فیصلہ کیا جارہا ہے۔ وہیں، گزشتہ ہفتے جموں کے سابنہ علاقے میں پولیس نے میگنیٹک آئی ای ڈی ضبط کیا تھا جس کے بعد سیکیورٹی فورسز کا کہنا تھا کہ اس سے حملوں کے خطرات بڑھ سکتے ہیں۔ وزارت داخلہ نے سی آر پی ایف کے عہدیداراں کی تجویز کا حوالہ دیتے ہوئے یہ فیصلہ لیا ہے۔

وزارت داخلہ کا کہنا ہے کہ "میگنیٹک آئی ای ڈی اور آئی سی آئی ای ڈی کے خطرات کے پیش نظر، انسپکٹر جنرل سی آر پی ایف نے چھٹی پر جانے والے اہلکاروں کو ایم آئی-17 ہیلی کاپٹرز کے ذریعہ سرینگر سے یا واپس سرینگر لانے کی تجویز دی ہے۔ اس لیے اب ہفتے میں تین روز ان کو کاپٹرز کے ذریعہ سرینگر سے منتقل کیا جائے گا-"

گزشتہ کئی ہفتوں کے دوران عسکریت پسندوں نے شاہراہ پر تین آئی ای ڈی حملے کرنے کی کوششیں کی ہیں۔ اگرچہ ان حملوں میں دو فوجی اہلکار زخمی ہوئے تھے تاہم شاہراہ پر سیکیورٹی فورسز کی سخت نگرانی کی وجہ سے حملوں کو ناکام بنایا گیا۔ جس میں سے ایک آئی ای ڈی کو بجبہارہ کے مقام پر جبکہ دوسرا آئی ای ڈی سرینگر کے مضافات نوگام میں ناکارہ بنایا گیا۔

پلوامہ حملے کے بعد سیکیورٹی فوسرز کی بڑی تعداد شاہراہ پر تعینات کی گئی ہے اور فوجی یا سی آر پی ایف کے قافلوں کے دوران پبلک ٹریفک کی نقل و حرکت کو بھی بند کردیا جاتا ہے۔ وہیں، تمام گاڑیوں کو اطراف میں رہنے کی ہدایت دی جاتی ہے۔

قابل ذکر ہے کہ ایم آئی ہیلی کاپٹرز بارڈر سیکورٹی فوسرز کے زیر استعمال ہوتے ہیں اور جموں و کشمیر میں پولیس کو بھی کچھ کاپٹرز دیے گیے تھے۔ سی آر پی ایف کو پولیس کی وساطت سے یہ ہیلی کاپٹرز فراہم کیے جاتے تھے۔ تاہم مرکزی حکومت نے اب سی آر پی ایف کو ان کاپٹرز کی نوڈل ایجیسنی بنائی ہے اور وہ اب ان کو اہلکاروں کے سفر میں استعمال کرے گی۔

ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.