جموں و کشمیر کی سابق وزیراعلیٰ محبوبہ مفتی نے مرکزی حکومت کی طرف اشارہ کرتے ہوئے کہا کہ آپ ایک مسلم اکثریتی ریاست کے دلوں کو جیتنے میں ناکام رہے ہیں جس نے مذہب کو الگ رکھ کے ایک سیکولر بھارت کا انتخاب کیا ہے۔
محبوبہ مفتی نے اپنے ایک ٹویٹ کے ذریعے کہا کہ 'مفتی صاحب ہمیشہ کہتے تھے کہ جو کچھ بھی کشمیریوں کو ملے گا۔ اپنے ملک بھارت سے ہی ملے گا لیکن آج لگ رہا ہے کہ بھارت کشمیریوں سے ان کی شناخت بھی چھین لینے کے فراق میں ہے'۔
انہوں نے ایک اور ٹویٹ کرتے ہوئے کہا کہ ' کشمیر میں حالات بہت کشیدہ ہیں۔ لوگ اے ٹی ایمز اور پٹرول پمپز پر لائنوں میں لگے ہوئے ہیں'۔
محبوبہ مفتی نے سوال کیا کہ ' کیا مرکزی حکومت کو صرف یاتریوں کی فکر ہے اور کشمیریوں کو اپنے حال پر چھوڑ دیا گیا ہے؟'۔