سرینگر: جموں کشمیر کی سابق وزیر اعلیٰ اور پیپلز ڈیموکریٹک پارٹی (پی ڈی پی) صدر محبوبہ مفتی نے دفعہ 370 کی منسوخی پر سماعت کے آغاز کا خیر مقدم کرتے ہوئے کہا کہ ’’سپریم کورٹ ہی ملک میں لوگوں کی آخری امید ہے کیونکہ حکمران جماعت بی جے پی نے تمام اداروں کو اپنی طاقت سے دبا کر رکھا ہے۔‘‘ سرینگر میں پی ڈی پی کے صدر دفتر پر پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے محبوبہ مفتی نے کہا کہ ’’سپریم کورٹ کو آئین اور ملک کی جمہوریت کی لاج رکھنی چاہئے اور آئین کے مطابق دفعہ 370 کی منسوخی پر فیصلہ صادر کرنا چاہئے۔‘‘
انہوں نے کہا کہ سپریم کورٹ - جو کہ (جموں و کشمیر کے باشندوں کی) آخری امید ہے - کو چاہئے کہ آئین کی پاسداری کرے نہ کہ بی جے پی کے ایجنڈے کے مطابق فیصلہ سنائے۔ یاد رہے کہ دفعہ 370 کی منسوخی کے خلاف سپریم کورٹ میں دائر بیس عرضیوں کی ایک ساتھ آج سے سماعت شروع ہوئی ہے جو روزانہ چلیں گیں۔ سپریم کورٹ نے گزشتہ ماہ ان عرضیوں پر سماعت کی تاریخ دو اگست یعنی آج مقرر کی تھی۔ یہ سماعت پیر اور جمعہ کے بغیر ہر روز چلیں گی جب تک کہ اس اہم معاملے پر حتمی فیصلہ سنایا جائے گا۔
مزید پڑھیں: Article 370 Caseآرٹیکل 370 معاملہ، کپل سبل نے سپریم کورٹ میں اپنے دلائل سے بحث کا آغاز کیا
محبوبہ مفتی نے سرینگر میں پریس کانفرنس کے دوران کہا کہ جس طرح بی جے پی ملک میں نفرت اور مذہبی تناؤ کو سیاسی اغراض کے لئے تقویت دے رہی ہے اس صورتحال میں سپریم کورٹ ہی آخری امید ہے۔ انہوں نے کہا کہ منی پور سے لے کر ہریانہ میں جو مذہبی بگاڑ کی آگ لگائی جا رہی ہے سپریم کورٹ کو اسکا نوٹس لینا چاہئے۔ اس سے قبل نیشنل کانفرنس کے صدر عمر عبد اللہ نے دلی میں میڈیا سے بات کرتے ہوئے امید ظاہر کی کہ سپریم کورٹ جموں کشمیر کے عوام کے حق میں دفعہ 370 کی بحالی پر فیصلہ صادر کرے گا۔