سرینگر: جموں کشمیر کی سابق وزیر اعلیٰ و پیپلز ڈیموکریٹک پارٹی کی صدر محبوبہ مفتی نے کہا کہ اپوزیشن لیڈران کو انفورسمنٹ ڈائریکٹوریٹ (ای ڈی) یا دیگر جانچ ایجنسیوں کے ذریعے الیکشن کے اوقات کے دوران ہراساں اور تنگ کیا جارہا ہے۔
انہوں نے کہا کہ اب سرکار کے لئے یہ ایک معمول کا سلسلہ بن گیا ہے کہ جب بھی ملک کی کسی بھی ریاست میں اسمبلی انتخابات ہو یا پارلیمانی انتخابات ہو تو اپوزیشن، سیاسی لیڈران کو ای ڈی، نیشنل انویسٹی گیشن ایجنسی، سنٹرل بیرو آف انویسٹی گیشن کی جانب سے انہیں ہراساں اور تنگ کیا جارہا ہے۔محبوبہ مفتی کا یہ بیان نیشنل کانفرنس کے صدر اور رکن پارلیمنٹ فاروق عبداللہ کو ای ڈی کی طرف سے جموں کشمیر کرکٹ ایسوسی ایشن میں رقومات کے غبن معاملے میں طلب کرنے پر آیا ہے۔
واضح رہے کہ ڈاکٹر فاورق عبداللہ کو ای ڈی نے 11 جنوری کو سرینگر دفتر میں طلب کیا تھا، لیکن وہ مذکورہ ایجیسنی کے دفتر میں پوچھ گچھ کے لئے پیش نہیں ہوئے۔ فاروق عبداللہ سے قبل دہلی کے وزیر اعلی اروند کیجریوال کو بھی ای ڈی نے دہلی شراب لائسنس معاملے میں طلب کیا تھا، تاہم وہ بھی مذکورہ ایجنسی کے سامنے پیش نہین ہوئے۔
مزید پڑھیں:
بتایا جاتا ہے کہ فاروق عبداللہ ناسازگار صحت کے بنا پر ای ڈی دفتر میں پیش نہیں ہوئے، البتہ نیشنل کانفرنس نے اس معاملہ پر خاموشی اختیار کی ہے۔ اس سے قبل فاروق عبداللہ کو ای ڈی نے دو مرتبہ پوچھ گچھ کے لئے طلب کیا تھا۔
پی ڈی پی صدر محبوبہ مفتی اور ان کی والدہ کو بھی ماضی میں ای ڈی نے ایک مختلف معاملے میں پوچھ گچھ کی تھی۔