سرینگر:پیپلز ڈیموکریٹک پارٹی کے کارکنان نے ہفتہ کے غزہ میں اسرائیل کی فوجی مہم کے خلاف احتجاج کیا۔اس احتجاج میں پی ڈی پی سربراہ محبوبہ مفتی کے ساتھ پارٹی کے سینیئر لیڈان نے شرکت کی۔ پی ڈی پی کے کارکنان سرینگر کے پارٹی ہیڈکوارٹر کے قریب شیر کشمیر پارک میں جمع ہوئے اور احتجاجیوں نے لال چوک کی طرف مارچ نکانے کی کوشش کی ، تاہم وہاں پر موجود پولیس اہلکاروں نے انہیں اگے بڑھنے کی اجازت نہیں دی اور انہیں جنرل پوسٹ آفس کے قریب ہی روک دیا۔
اس احتجاج میں مظاہرین نے اسرائیل کے خلاف زبردست نعرے بازی کی، وہیں پی ڈی پی سربراہ محبوبہ مفتی نے فلسطینی عوام کے ساتھ یکجہتی کا اظہار کرتے ہوئے فلسطینی پرچم اٹھایا تھا۔میڈیا سے بات کرتے ہوئے محبوبہ مفتی نے کہا کہ فلسطین میں اب تک تقریباً 1500 بچے اور ہزاروں دیگر بے گناہ مارے جا چکے ہیں، لیکن پوری دنیا خاموش تماشائی بن کر دیکھ رہی ہے۔ انہوں نے کہا کہ جب یوکرین جاری جنگ میں 500 بچے مارے گئے تو پوری دنیا روتی تھی لیکن آج غزہ کے جنگ کے بارے میں کوئی بات نہیں کر رہا ہے۔
انہوں نے کہا فلسطین میں ظلم و ستم جاری ہے، خوراک، پانی اور ادویات کی سپلائی بند کر دی گئی ہے اور لوگوں پر بمباری کی جا رہی ہے، اسرائیل فلسطین کے ساتھ وہی کر رہا ہے جو ہولوکاسٹ میں یہودیوں کے ساتھ کیا گیا تھا اور آنے والے وقت میں اس کے نتائج بہت سنگین ہو سکتے ہیں۔محبوبہ مفتی نے کہا کہ دنیا میں پہلے ہی بہت زیادہ دہشت گردی ہے لیکن اس ناانصافی کی وجہ سے زیادہ لوگ ہتھیار اٹھائیں گے، جس سے دنیا کے حالات مزید خراب ہو سکتی ہیں۔
مزید پڑھیں: Gaza Death Toll غزہ میں تشدد سے تقریباً نو سو خواتین بیوہ ہوئیں: اقوام متحدہ
واضح رہے کہ 7 اکتوبر کو حماس کے عسکریت پسندوں کے اسرائیل کے حملہ کے بعد اسرائیل اور حماس کے درمیان کشدگی بڑھ گئی ہے۔حماس کے اسرائیل پر حملے کے بعد اسرائیل کی جوابی کارروائی میں اب تک غزہ میں 4 ہزار سے زائد ہلاکتیں ہوچکی ہیں۔ اقوام متحدہ کی ایک رپورٹ کے مطابق سات اکتوبر سے جمعرات تک ان اسرائیلی حملوں میں تقریباً 900 خواتین بیوہ ہوئی ہیں۔