سرینگر: کشمیر مرکز ادب وثقافت کی جانب سے ٹیگور ہال سرینگر میں معالج اور ادیب ڈاکٹر غضنفر علی (غزل) کی کشمیری زبان میں لکھی گئی کتاب" کترن ہند شہر" کی رسم رونمائی انجام دی گئی۔ تقریب میں پی ڈی پی کی صدر اور سابق وزیر اعلیٰ محبوبہ مفتی نے مہمان خصوصی کے طور شرکت کی جبکہ کشمیر کے نامور ادیب پروفیسر محمد زماں آزردہ، پروفیسر شاد رمضان اور ڈاکٹر غضنفر علی ایوان صدارت میں موجود رہے۔ اس کے علاوہ فن اور ادب سے وابستہ کئی شخصیات کی کہکشاں بھی تقریب میں موجود تھی۔
معالج اور ادیب غضنفر علی کی کتاب "کترن ہند شہر " میں شامل کشمیری غزلوں اور نظموں کا احاطہ کیا گیا۔ جس میں نہ صرف کشمیر کے حالات بلکہ دیگر نشیب و فراز کا بھی تذکرہ کیا گیا ہے۔ 148 صفحات پر مشتمل اس کتاب میں کشمیری ثقافت اور تاریخی کے اعتبار سے اہم موضوعات بھی قلم بند کئے گئے ہیں۔ اس موقعے پر محبوبہ مفتی نےکہا کہ ڈاکٹر غضنفر علی نے جس انداز اور طریقے سے کتاب میں کشمیریوں کی آپ بیتی کو بیان کیا ہے وہ قابل ستائش ہے۔ انہوں نے کہا کہ دن بدن کشمیر کی شناخت کو ختم کرنے کی کوشش کی جارہی ہے تاہم ہمیں اپنی شناخت کو قائم و دائم رکھنے کے لیے کشمیری زبان کی آبیاری کرنی ہوگی۔
ڈاکٹر غضنفر علی نہ صرف طبی میدان میں ایک تابناک نام ہے بلکہ ادبی دنیا میں بھی یہ اپنی پہنچان رکھتے ہیں ۔ڈاکٹر غضنفر علی کی اب تک نصف درجن کتابیں منظر عام پر آچکی ہیں اور ادبی حلقوں میں ان کتابوں کو کافی پذیرائی حاصل ہوئی ہے۔ کشمیر مرکز ادب وثقافت کے جنرل سیکرٹری عنایت گل کہتے ہیں کہ ڈاکٹر غضنفر علی ایک ہمہ جہت شخصیت کا نام ہے جو کہ اپنی خدا داد صلاحیت سے اپنے قلمی سفر کو جاری رکھے ہوئے ہیں اور ان کی زندگی نئی نسل کے لئے مشعل راہ ہے
یہ بھی پڑھیں: Farmers hope better yields after rains بارشوں سے کسانوں اور عام لوگوں کو راحت
ڈاکٹر غضنفر علی نے کشمیر مرکز ادب و ثقافت کا شکریہ ادا کرتے ہوئے کہا کہ میری تحریر کردہ کتاب نظموں اور غزلوں کی صورت میں کشمیر کے حالات واقعات کی عکاسی کرتی ہے اور اس میں نوجوان پر گزرے لمحات کا بھی احاطہ کیا گیا ہے۔ اس موقعے پر پروفیسر فاروق فیاض نے ایک مقالہ پیش کیا۔ جبکہ گلوکار انجم اسد نے ڈاکٹر غضنفر علی کا کلام پیش کرکے حاضرین کو محفوظ کیا۔