سرینگر (جموں و کشمیر): سپریم کورٹ میں دفعہ 370 کی منسوخی پر جاری سماعت کے دوران سینیئر وکیل و راجیہ سبھا لیڈر کپل سبل ( جو دفعہ 370 کی منسوخی کے خلاف دائر کی گئی عرضیوں کی نمائندگی کر رہے ہیں) کے دلائل سے نہ صرف خود کپل سبل بلکہ ان کے معاون وکیل بھی سرخیوں میں ہیں۔ جہاں سپریم کورٹ میں اپنی ژرف نگاہی اور قانونی باریک بینیوں کے باعث کپل سبل اپنے مداحوں کے حلقہ میں اضافہ کر رہے ہیں وہیں اس سماعت کے دوران ان کی معاون وکیل اپراجتا جموال کی موجودگی بھی عوام کی نظروں سے اوجھل نہیں۔ اپراجتا کی جانب سے وقتاً فوقتاً کیس کی سماعت کے دوران کپل سبل کو اسسٹ کرنے کے باعث وہ بھی توجہ کا مرکز بنی ہوئی ہیں۔
اپراجتا کا تعارف:
اپراجیتا جموال جموں و کشمیر کی سرمائی دارالحکومت جموں کے چھنی ہمت علاقے کی رہنے والی ہیں۔ اپراجیتا تقریباً 10 برس سے ہائی کورٹ آف جموں کشمیر اور لداخ اور سپرم کورٹ میں مختلف معاملات کی پیروی کر چکی ہیں۔ اگرچہ اُن کی ابتدائی تعلیم جموں سے ہی ہے، تاہم اعلیٰ تعلیم کے لیے انہوں نے راجستھان کے مایو گرلز کالج کا رخ کیا۔ اس کے بعد انہوں نے جموں یونیورسٹی سے بی اے ایل ایل بی کیا اور پھر مدھیہ پردیش کی نیشنل لا انسٹی ٹیوٹ یونیورسیٹی سے ایم اے ایل ایل بی کی ڈگری حاصل کی۔
ای ٹی وی بھارت کے ساتھ دہلی سے فون پر بات کرتے ہوئے اُن کا کہنا تھا کہ "سبل صاحب کے پاس 50 برسوں سے زیادہ قانونی مہارت ہے۔ ان سے سیکھنے کو بہت کچھ ملتا ہے۔ کسی بھی مقدمے کی پیروی کرنے سے پہلے، ایک وسیع مطالعہ کرنا ضروری ہے، اور سبل صاحب ہمیشہ مدد کے لئے تیار ہوتے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ" اس اہم مقدمے میں کپل صاحب کی مدد کرنا میرے لیے اعزاز کی بات ہے۔ ان کو نظمیں اور موسیقی لکھنے میں دلچسپی ہے، اور وہ بعض اوقات ہمارے اخلاق کو بڑھانے کے لیے انہیں ہمارے ساتھ بھی شیئر کرتے ہیں۔"
ان کا مزید کہنا تھا کہ "ہم گزشتہ دو ہفتوں سے اس کیس کے لیے پوری طرح پرعزم ہیں۔ اس معاملے پر کافی مطالعہ اور محنت کی ضرورت ہے۔ اب تک دو دن کی سماعت ہوئی ہے اور اب ہم اگلی سماعت پر توجہ مرکوز کر رہے ہیں جو منگل کے لیے شیڈول ہے."
اپراجتا نے اپنے ابھی تک کی وکالت کے کیریئر میں نا صرف جموں و کشمیر کی عدالتوں میں کئی معاملات جیت کر لوگوں کو انصاف دلانے کی کوشش کی۔ وہیں اُنہوں نے وزارت قانون و انصاف میں پرو برونو وکیل، نیو انڈیا آشرانس کے پینل وکیل، کوآپریٹیو بینک میں ایمپلانیلد وکیل کے طور پر کام کرنے کے علاوہ پی جی ائی چندی گڑھ اور سینٹ میری اسکول کی پیروی بھی کے ہے اور اب وہ تقریباً گزشتہ دو برسوں سے کپل سبل کے ساتھ کام کر رہی ہیں۔
سپریم کورٹ میں دفعہ 370کیس کی سماعت
سنہ 2019 کے اگست مہینے کی 5 تاریخ کو مرکزی سرکار نے جموں و کشمیر کو دفعہ 370 کے تحت حاصل نیم خود مختاری کو منسوخ کیا اور ریاست کو دو مرکز کے زیر انتظام علاقوں میں تقسم کر دیا گیا۔ اس فیصلہ کے تقریباً چار برس بعد دو اگست کو معاملے پر سماعت شروع ہوئی وہیں بھارت کے مشہور وکیل اور سیاستدان کپل سبل نے دفعہ 370 کی منسوخی کے خلاف دائر درخواستوں کی پیروی کی۔ اور اپنے دلال مین انہوں نے 370 کی منسوخی کو غیر آئینی قرار دیا اور دعویٰ کیا کہ "مرکز کے یہ قدم قانوں کو بالئے تاک رکھ کر سیاسی طور پر لیا گیا ۔"