سرینگر:کشمیر میں خواتین تجارت کا پیشہ اختیار کرنے کے ساتھ ساتھ اگرچہ کامیاب کاروباری کے طور پر بھی ابھر رہی ہیں۔لیکن مسرت سبحان جیسی خواتین بہت کم دیکھنے کو ملتی ہیں جو کہ اپنے شوق اور دلچسپی کو کاروبار میں تبدیل کرکے اپنی ایک الگ پہنچان بنانے میں کامیاب ہوجاتی ہیں۔
ڈائزئن ،فیشن اور مواد سے متعلق کپڑوں کی جانکاری رکھنی والی مسرت نے اپنے کاروبار کی شروعات 2019 میں ایک منفرد بوٹیک سے کی ہے۔ بوٹیک میں جہاں خواتین کے لیے مختلف ڈائزن ،اعلی معیار کے ملبوسات اور الگ الگ ڈائزنز کے روایتی کشمیری ملبوسات رکھے گئے ہیں۔وہیں شادی بیاں کے علاوہ عام استعمال کے کپڑوں کی بھی منفرد کلیکشن بھی یہاں موجود ہیں۔
31 سالہ مسرت نے کامرس اینڈ انٹرنیشل بزنس میں ماسٹرز کیا ہے۔ بچپن سے ہی کچھ الگ کرنے اور خود روزگار کمانے کی چاہ لیے مسرت نے کاروبار میں ہی قدم رکھا۔ ایسے میں آج کی تاریخ میں مسرت کا شمار کامیاب انٹرپرنیور میں ہوتا ہے اور نہ صرف یہ خود روزگار کما رہی ہے بلکہ دوسری خواتین کو بھی روزگار فراہم کررہی ہیں۔
بوٹیک میں الگ الگ قسم کے ملبوسات خاص کر روایتی کشمیری فیرن میں رکھے گئے مخلتف ڈائرینز خواتین کو بے حد پسند آرہے ہیں اور قمیت کے اعتبار سے بھی گاہک بے حد مطمئن نظر آرہے ہیں۔
مزید پڑھیں:
- فیشن کی دنیا میں انقلاب لانے والی نوجوان کاروباری ثنا فرحین
- اعلی تعلیم یافتہ خاتون انٹرپرنیور حنا چودھری سے ملیے
کورونا کی وجہ سے اگچہ مسرت کا کاروبار بھی کافی حد تک متاثر ہوا، تاہم یہ حوصلہ سے کام لئے آگے بڑھتی رہی۔مسرت سبحان کی رائے میں اگر عورت خود اعتمادی اور اپنے دائرے اختیار میں رہ کر کسی بھی شعبہ میں اپنی قسمت آزمائی کریں گی تو کامیابی ضرور اس کا مقدر بن جاتی ہے۔
وادی کشمیر میں اعلی تعلیم یافتہ نوجوانوں کے علاوہ اب خواتین بھی سرکاری نوکری کے بجائے خود روزگار کمانے پر اپنی توجہ مرکوز کررہی ہیں۔
یہ بھی پڑھیں: