وادی کشمیر میں کووڈ 19 ویکسین کی کمی کی شکایتوں کے بیچ صوبائی کمشنر پی کے پولے نے کہا ہے کہ 18 سے 45 سال کی عمر کے لوگوں کو ویکسین ترجیح کی بنیاد پر لگائی جائے گی۔
انہوں نے کہا کہ ترجیح کی بنیاد پر پہلے دکانداروں، ٹرانسپورٹرز، میڈیا اہلکاروں اور ملازموں کو ویکسین لگائی جائے گی کیونکہ یہ وہ افراد ہیں جو زیادہ لوگوں کے رابطے میں آتے ہیں۔
صوبائی کمشنر نے منگل کو اپنے ایک ویڈیو بیان میں کہا: 'پہلے ہم میں ویکسین کو لے کر خدشات تھے۔ یہاں تک محکمہ صحت کے کچھ اہلکاروں نے بھی ویکسین لگانے سے انکار کیا تھا۔ لیکن جب کورونا کی دوسری لہر نے زور پکڑا تو لوگ بڑے پیمانے پر ویکسین لگانے کے لئے آگے آئے ہیں'۔
انہوں نے کہا: 'میں لوگوں بالخصوص دیہی علاقوں میں رہنے والے لوگوں کا شکریہ ادا کرنا چاہوں گا جنہوں نے ویکسینیشن مہم میں بڑھ چڑھ کر حصہ لیا۔ ویکسین کرانے کا ہمارا اوسط 61 فیصد ہے جبکہ قومی سطح کا اوسط محض 33 فیصد ہے۔ 45 سال سے زیادہ عمر کے لوگ جنہوں نے ابھی تک ویکسین نہیں لگائی ہے انہیں یہ ڈوز آنے والے کچھ دنوں میں دی جائے گی'۔
پی کے پولے نے کہا کہ 45 سال سے کم عمر کے لوگوں کی ویکسینیشن کے لئے رجسٹریشن جاری ہے لیکن ان کو ویکسین ترجیح کی بنیاد پر لگائی جائے گی۔
انہوں نے کہا: 'وادی کشمیر میں 18 سے 45 سال کی عمر کے لوگوں کی تعداد 37 لاکھ ہے۔ وہ افراد جو زیادہ لوگوں کے رابطے میں آتے ہیں جیسے دکاندار، ٹرانسپورٹرز، میڈیا اہلکار اور ملازمین ان کو ویکسین ترجیحی بنیادوں پر لگائی جائے گی'۔
ان کا مزید کہنا تھا: 'جموں و کشمیر نے ایک کروڑ 20 لاکھ ویکسین ڈوزز کا آرڈر دیا ہے۔ اس پر خرچ ہونے والے پیسے حکومت خود برداشت کرے گی'۔
صوبائی کمشنر نے کہا کہ وادی میں روزانہ کی بنیاد پر دو ہزار سے اڑھائی ہزار مثبت کیسز سامنے آ رہے ہیں۔
ان کا مزید کہنا تھا: 'ہمارے پاس ہسپتالوں میں بیڈز کی کوئی کمی نہیں ہے۔ ہم نے سکمز صورہ، ایس ایم ایچ ایس، جے وی سی بمنہ اور دیگر ہسپتالوں میں آکسیجن سے لیس بیڈز کی تعداد بڑھا دی ہے'۔
یو-این-آئی