لیفٹیننت گورنر جمعے کو راج بھون میں ایک پریس کانفرنس سے خطاب کر رہے تھے۔ لیفٹیننٹ گورنر کا عہدہ سنبھالنے کے بعد یہ منوج سنہا کی پہلی پریس کانفرنس تھی۔
پریس کانفرنس کے دوران انہوں نے جموں و کشمیر کے تمام لوگوں کو آیوشمان بھارت اسکیم کے دائرے میں لانے کا ایک اہم اعلان کیا ہے۔ نیز عام لوگوں کی سرکاری افسروں تک رسائی آسان بنانے سے متعلق اعلانات بھی کئے ہیں۔
منوج سنہا نے کہا: 'جموں و کشمیر زیادہ تر غلط وجوہات کے سبب ہی خبروں میں رہا ہے۔ مجھے لگتا ہے کہ اب ہمیں دو قدم آگے بڑھنا ہے۔ اس سلسلے میں آپ (میڈیا) کا تعاون بھی چاہتا ہوں۔ آپ کی کوئی بھی تجویز ہمیں طاقت دے گی۔ اگر آپ کو لگتا ہے کہ کچھ غلط ہو رہا ہے تو ہم تنقید کا بھی خیر مقدم کریں گے'۔
جب ایک نامہ نگار نے لیفٹیننٹ گورنر سے پوچھا کہ وادی کشمیر میں ان کے بقول میڈیا پر عائد پابندیاں کب ہٹیں گی تو ان کا مسکراتے ہوئے کہنا تھا: 'ارے بھائی میں آپ کو مدعو کر چکا ہوں۔ آپ پر پابندی کہاں لگی ہے۔ میں آپ کے ساتھ چائے پینے والا ہوں اور آپ کہتے ہیں کہ پابندی ہے'۔
منوج سنہا نے جموں و کشمیر کے تمام لوگوں کو آیوشمان بھارت کے دائرے میں لانے کا اعلان کرتے ہوئے کہا: 'آج انتظامی کونسل کی میٹنگ میں ایک اہم فیصلہ لیا گیا ہے۔ آیوشمان بھارت ملک میں قریب پچاس کروڑ لوگوں کو صحت کی حفاظت فراہم کر رہی ہے'۔
یہ بھی پڑھیں: اپنی نوعیت کا پہلا 'انٹیگریٹڈ گریونس ریڈریسل سسٹم' لانچ
انہوں نے کہا: 'یہاں پر تیس لاکھ لوگ ایسے ہیں جنہیں آیوشمان بھارت کے تحت فی سال پانچ لاکھ روپے کا ہیلتھ انشورنس حاصل ہے۔ باقی 70 لاکھ لوگوں کو بھی اس سکیم کے دائرے میں لانے کا فیصلہ لیا گیا ہے۔ باقی لوگوں کی طرح یہ سکیم آپ (میڈیا کے) لوگوں کے لئے بھی ہے'۔
لیفٹیننٹ گورنر نے کہا کہ مجھ سے جن میڈیا کے اہلکاروں نے ملاقات کی ان کا کہنا تھا کہ سرکاری افسر لوگوں سے نہیں ملتے ہیں۔
ان کے بقول: 'اس کو دیکھتے ہوئے فیصلہ لیا گیا ہے کہ سبھی ضلع مجسٹریٹ اور ایس پیز ہفتے میں پانچ دن، بدھ اور اتوار کو چھوڑ کر، صبح ساڑھے دس بجے سے ساڑھے گیارہ بجے تک اپنے دفاتر میں لوگوں سے ملیں گے۔ صوبائی کمشنر اور انسپکٹر جنرل آف پولیس کے لئے بھی لوگوں سے ملنا لازمی قرار دیا گیا ہے'۔
جب ایک نامہ نگار نے لیفٹیننٹ گورنر سے پوچھا کہ فور جی انٹرنیٹ نہ ہونے کی وجہ سے لوگ اپنی شکایات آن لائن رجسٹر نہیں کر پا رہے ہیں تو ان کا جواب تھا: 'یہ بات ہمارے دھیان میں ہے۔ ہم آپ کو آگے بتائیں گے کہ ہم اس سمت میں کیا کرنے والے ہیں'۔
سیلف ہیلپ گروپ آف انجینئرس نامی اسکیم کو ختم کرنے سے متعلق پوچھے جانے پر منوج سنہا کا کہنا تھا: 'اس پر غور و خوض کیا جائے گا'۔