سرینگر: وادی کشمیر کے بالائی علاقوں میں برف باری اور میدانی علاقوں میں موسلا دھار بارشوں کے بیچ شبانہ درجہ حرارت معمول سے نیچے درج ہوا ہے۔ بتادیں کہ ماہ مارچ اور اپریل کے پہلے دو ہفتوں کے دوران وادی میں درجہ حرارت معمول سے زیادہ درج ہو رہا تھا جس کی وجہس ے موسم بہار ہی میں موسم گرما کی گرمی محسوس کیا جا رہی تھی۔ محکمہ موسمیات کے ایک ترجمان کے مطابق وادی میں اگلے چوبیس گھنٹوں کے دوران مطلع ابر آلود رہنے کے بیچ رک رک کر ہلکی بارشوں کا امکان ہے۔ انہوں نے کہا کہ بعد ازاں موسم مہں بتدریج بہتری متوقع ہے تاہم 25 اپریل تک موسم ابر آلود رہنے کا ہی امکان ہے اور اس دوران کہیں کہیں پلکی بارشیں بھی ہوسکتی ہیں۔
گرمائی دارلحکومت سرینگر جہاں گزشتہ چوبیس گھنٹوں کے دوران10.3 ملی میٹر بارش ریکارڈ ہوئی، میں کم سے کم درجہ حرارت8.6 ڈگری سینٹی گریڈ ریکارڈ کیا گیا جو معمول سے0.3 ڈگری سینٹی گریڈ کم تھا۔ وادی کے مشہور زمانہ سیاحتی مقام گلمرگ جہاں گزشتہ چوبیس گھنٹوں کے دوران15.4 ملی میٹر بارش ریکارڈ ہوئی، میں کم سے کم درجہ حرارت0.0 ڈگری سینٹی گریڈ ریکارڈ کیا گیا جو معمول سے3.3 ڈگری سینٹی گریڈ کم تھا۔ Today's weather in Srinagar
وادی کے دوسرے مشہور سیاحتی مقام پہلگام جہاں گزشتہ چوبیس گھنٹوں کے دوران18.6 ملی میٹر بارش ریکارڈ ہوئی، میں کم سے کم درجہ حرارت2.0 ڈگری سینٹی گریڈ ریکارڈ کیا گیا جو معمول سے 2.0 ڈگری سینٹی گریڈ کم تھا۔ سرحدی ضلع کپوارہ میں گزشتہ چوبیس گھنٹوں کے دوران2.2 ملی میٹر بارش ریکارڈ ہوئی جبکہ کم سے کم درجہ حرارت8.1 ڈگری سینٹی گریڈ ریکارڈ کیا گیا جو معمول سے0.5 ملی میٹر زیادہ ہی تھا۔ weather update۔ گیٹ وے آف کشمیر کے نام سے مشہور قصبہ قاضی گنڈ میں گزشتہ چوبیس گھنٹوں کے دوران23.2 ملی میٹر بارش ریکارڈ ہوئی جبکہ کم سے کم درجہ حرارت5.2 ڈگری سینٹی گریڈ ریکارڈ کیا گیا جو معمول سے2.3 ڈگری سینٹی گریڈ کم تھا۔ دریں اثنا وادی میں جمعے کو بھی صبح سے ہی مطلع ابر آلود رہا اور سردی کی وجہ سے لوگوں کو گرم لباس میں ملبوس دیکھا گیا۔ قابل ذکر ہے کہ ماہرین موسمیات کے مطابق جموں وکشمیر میں امسال ماہ مارچ میں بارش کی 80 فیصد کمی درج ہوئی ہے۔
گرمائی دارلحکومت سری نگر میں ماہ مارچ میں مجموعی طور پر 21.3 بارش ریکارڈ کی گئی جو معمول کےمطابق 117.6 ملی میٹر ریکارڈ ہونی چاہئے تھی۔ اسی طرح سرمائی دارلحکومت جموں میں ماہ مارچ میں مجموعی طور پر ملی میٹر بارش ریکارڈ ہوئی جو معمول کے مطابق 68 ملی میٹر درج ہونی چاہئے تھی۔