ETV Bharat / state

مشینوں سے پشمینہ شال بنانے پر پابندی - ہینڈ لوم پروٹیکشن ایکٹ

وادی کشمیر کا تاریجی پشمینہ دستکاری شعبہ کسی زمانے میں اپنے عروج پر تھا، اس صنعت سے لاکھوں کی تعداد میں کاریگر اپنی روزی روٹی کماتے تھے تاہم جدید دور میں یہ صنعت بھی مشینوں کی نظر ہوتی گئی اور پشمینہ کے دستکار بھی یہ کام چھوڑتے گئے ۔

مشینوں سے پشمینہ شال بنانے پر پابندی
author img

By

Published : Jul 26, 2019, 10:28 PM IST

ڈپٹی کمیشنر سرینگر کے دفتر سے چند ہفتہ قبل پشمینہ اور کنی شال کو مشینوں سے تیار کرنے پر فی الحال ایک سال کی پابندی عائد کرنے کا حکم نامہ جارہی کیا گیا ہے۔

مشینوں سے پشمینہ شال بنانے پر پابندی

ضلع ترقیاتی کمشنر نے اس حکمنامے کو ریاست بھر میں زمینی سطح پر عملانے پر زور دیا

پشمینہ دستکاروں کا خیر مقدم کرتے ہوئے کہا کہ اس طرح کے وقتی حکمنانے اس سے پہلے بھی جاری کیے گئے ہیں، لیکن بعد میں ان حکم ناموں پر عملی طور کاروائی نہیں کی گئی۔

انہوں نے کہا کہ ہینڈ لوم پروٹیکشن ایکٹ کو ریاست میں لاگو کیا جائے تاکہ معاشی تنگی سے بدحال پشمینہ دستکاروں کی زندگی بہتر بنائی جاسکے اور اس صنعت کو تحفظ بھی فراہم کیا جاسکے۔
پیش ہے اس حوالے سے یہ رپورٹ

ڈپٹی کمیشنر سرینگر کے دفتر سے چند ہفتہ قبل پشمینہ اور کنی شال کو مشینوں سے تیار کرنے پر فی الحال ایک سال کی پابندی عائد کرنے کا حکم نامہ جارہی کیا گیا ہے۔

مشینوں سے پشمینہ شال بنانے پر پابندی

ضلع ترقیاتی کمشنر نے اس حکمنامے کو ریاست بھر میں زمینی سطح پر عملانے پر زور دیا

پشمینہ دستکاروں کا خیر مقدم کرتے ہوئے کہا کہ اس طرح کے وقتی حکمنانے اس سے پہلے بھی جاری کیے گئے ہیں، لیکن بعد میں ان حکم ناموں پر عملی طور کاروائی نہیں کی گئی۔

انہوں نے کہا کہ ہینڈ لوم پروٹیکشن ایکٹ کو ریاست میں لاگو کیا جائے تاکہ معاشی تنگی سے بدحال پشمینہ دستکاروں کی زندگی بہتر بنائی جاسکے اور اس صنعت کو تحفظ بھی فراہم کیا جاسکے۔
پیش ہے اس حوالے سے یہ رپورٹ

Intro:پشمینہ اور کنی شال مشینوں سے بنانے پر انتظامیہ کی پابندی


Body:
وادی کشمیر کا تاریجی پشمینہ دستکاری شعبہ کسی زمانے میں اپنے عروج پر تھا۔اس دستکاری صنعت سے لاکھوں کی تعداد میں کاریگر اپنی روزی روٹی کماتے تھے تاہم جدید دور میں یہ صنعت بھی مشینوں کی نظر ہوتی گئ اور پشمینہ کے دستکار بھی یہ کام چھوڑتے گئے ۔ تاہم ڈپٹی کمیشنر سرینگر کے دفتر سے چند ہفتہ قبل پشمینہ اور کنی شال کو مشینوں سے تیار کرنے پر فی الحال ایک سال کی پابندی عائد کرنے کا حکم نامہ جارہی کیا گیا ہے ۔ جس پر اگچہ دستکاروں نے کافی خوشی کا اظہار کیا لیکن انہوں نے اس حکمنامے کو ریاست بھر میں زمینی سطح پر عملانے پر زور دیا

بائٹ1:طارق احمد زز۔صدر۔پشمینہ کاریگر ایسوسی ایشن

پشمینہ دستکاروں کا یہ بھی گلہ ہے کہ اس طرح کے وقتی حکمنانے اس سے پہلے بھی جارہی کئے گئے ہیں ۔لیکن بعد میں ان حکم ناموں پر عملی طور کاروائی نہیں کی گئی ۔انہوں نے کہا کہ ہینڈ لوم پروٹیکشن ایکٹ کو ریاست میں لاگو کیا جائے تاکہ معاشی تنگی سے بدحال پشمینہ دستکاروں کی زندگی بہتر بنائی جاسکے اور اس صنعت کو تحفظ بھی فراہم کیا جاسکے۔

بائٹ2: ہلال احمد۔دستکار


وہیں دوسری جانب اگرچہ WTOکی جانب سے ہاتھ سے بنائے جارہے اصل کشمیری پشمینہ کو جی آئی مارک فراہم کیا گیا ہے تاہم محکمہ ہینڈی کرافٹ اور دیگر متعلقہ ایجنسیاں اس کی صحیح معنوں میں تشہیر کرنے میں ابھی تک ناکام ہی نظر آرہے ہیں ۔دستکاروں کے ساتھ ساتھ چیبر آف کامرس اینڈ انڈسٹری نے بھی حال ہی ڈپٹی کمیشنر کے فیصلہ کا خیر مقدم کیا لیکن انہوں نےاصل پشمینہ کے جی آئی مارک کی تشہیر کرنے پر بھی زور دیا ۔ تاکہ اصل اور نقل پشمینہ میں فرق کیاجاسکے

بائٹ3: شیخ عاشق ۔صدر۔چیبر آف کامرس اینڈ انڈسٹری

وقت کا اہم تقاضا ہے کہ اس قدیم پشمینہ دستکاری صنعت کو زوال پزید ہونے سے بچایا جائے جس کے لئے ٹھوس اور کار گر اقدامات اٹھانے کی بے حد ضرورت




Conclusion:ای ٹی وی بھارت کے لیے سرینگر سے پرویز الدین کی رپورٹ
ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.