جموں و کشمیر کے کئی اضلاع میں کورونا وائرس کے کیسز میں تیزی سے اضافہ ہو رہا ہے۔ اسی کے پیش نظر جموں و کشمیر انتظامیہ نے جمعرات 29 اپریل سات بجے سے پیر کے روز یعنی تین مئی کی صبح تک 11 اضلاع میں لاک ڈاون نافذ کیا ہے۔ اس دوران لازمی سروس، ایمرجنسی اور مجبوری کی صورت میں آنے جانے والوں کو راحت دی گئی ہے۔
ضلع اننت ناگ میں 'مکمل لاک ڈاون' نافذ کیا گیا ہے۔ اس سلسلے میں ضلع صدر مقام سمیت تمام دیگر بلدیاتی علاقوں کو سیل کر دیا گیا ہے۔ صرف ایمرجنسی کی صورت میں لوگوں کو چلنے کی اجازت دی جا رہی ہے۔ انتظامیہ کا کہنا ہے کہ یہ لاک ڈاؤن کورونا وبا کو روکنے کے لیے نافذ کیا گیا ہے۔
اسی طرح شمالی کشمیر کے ضلع بارہمولہ کے سب ڈویژن اوڑی کے مختلف علاقوں میں دوبارہ لاک ڈاؤن نافذ کیا گیا ہے۔ بارہمولہ کے داورین، گنگل، لگما، بانڈے میں لاک ڈاؤن نافذ ہے۔
ضلع پلوامہ میں بھی کال رات سے ہی کورونا کرفیو کا نفاذ عمل میں لایا گیا۔ کرفیو کا نفاذ عمل میں لانے کے لئے ضلع انتظامیہ پلوامہ بشمول پولیس اور سی آر پی ایف کی جانب سے جگہ جگہ پر ناکہ لگائے گئے تھے اور کسی کو بھی چلنے پھرنے کی بلا ضرورت اجازت نہیں دی جا رہی تھی۔
یہ بھی پڑھیں: جموں و کشمیر میں سخت لاک ڈاؤن نافذ
پلوامہ کے سب ضلع ترال میں چوراسی گھنٹے کا لاک ڈاؤن لگایا گیا ہے۔ ترال علاقے میں اس لاک ڈاؤن کا کافی اثر دیکھنے کو ملا۔ پولیس اور سی آر پی ایف کی بھاری نفری کو بس اسٹینڈ اور ترال بالا میں تعینات کیا گیا۔
ضلع ادھم پور میں بھی کال رات سے ہی کورونا کرفیو کا نفاذ عمل میں لایا گیا۔ اس دوران انتظامیہ نے لوگوں سے اپیل کی کہ وہ اس لاک ڈاؤن کو کامیاب بنانے میں ان کا تعاون کریں۔
جموں و کشمیر انتظامیہ نے ضلع پونچھ اور گاندربل میں بھی 84 گھنٹے کا لاک ڈاؤں نافذ کیا ہے۔
ضلع ترقیاتی کمشنر جموں نے نیشنل ڈائزسٹر مینجمنٹ ایکٹ 2005کے تحت کورونا کرفیو نافذ کرنے کا حکم نامہ جاری کیا تھا۔ لاک ڈاؤن کے دوران سڑکیں سنسان نظر آئیں۔
ضلع پلوامہ کے قصبہ پامپور میں کورونا وائرس کے بڑھتے واقعیات کے پیش نظر اب تین نئے کنٹینمنٹ زونوں کے ساتھ تقریباً آٹھ کنٹینمنٹ زون قاٸم کئے گئے ہیں۔
جموں و کشمیر کے دارالحکومت سرینگر کی انتظامیہ نے شہر میں مزید سات علاقوں کو کنٹیمنت زون قرار دیا گیا ہے۔ ان علاقوں میں گزشتہ روز عالمی وبا کورونا وائرس کے مثبت معاملے سامنے آئے تھے۔
ضلع کولگام میں عام لوگ بھی کورونا وائرس کے قہر سے خوف و تشویش کی وجہ سے گھروں میں ہی محدود ہیں۔