سرینگر کے زڈی بل میں واقع خوشحال سر جھیل انتظامیہ کی عدم توجہی کے سبب کوڑے دان میں تبدیل ہو گئی تھی۔
چند دہائیوں قبل اس جھیل کی مچھلیاں اور ندرو مقامی لوگ غذا کے طور پر استعمال کرتے تھے لیکن افسوس ہزاروں ٹن کوڑا کرکٹ جمع ہونے سے اس خوبصورت جھیل کی رونق ہی ختم ہوگئی تھی۔
اتنا ہی نہیں بلکہ چند افراد نے اس جھیل کی اراضی کے رقبہ کو بھی ہڑپ لیا تھا۔ تاہم منظور احمد واگنو کو اس جھیل کی ختم ہوتی حیثیت ستا رہی تھی اور رضاکارانہ طور پر وہ اس کی برسوں پرانی رونق کو بحال کرنا چاہتے تھے۔
رواں ماہ کے فروری سے بہرحال انہوں نے اس وسیع جھیل کو صاف کرنے کی شروعات کی اور دو ماہ کے اندر انہوں اس کی رونق بحال کر دی۔
انتظامیہ کے مطابق خوشحال سر جھیل کی وسیع اراضی پر مقامی لوگوں نے قبضہ کر لیا ہے جن میں 80 رہائشی مکانات اور دیگر دھانچے شامل ہیں۔
گزشتہ برس ضلع انتظامیہ نے تجاوزات ہٹانے کی مہم شروع کی تھی جس دوران 30 کنال اراضی کو بحال کیا گیا تھا اور قبضہ کرنے والوں کو نوٹس جاری کی گئی تھی۔ تاہم اس کے بعد انتظامیہ کی مزید کارروائی تھم گئی۔
اگرچہ مقامی رضاکاروں نے ایک مثالی پہل کرتے ہوئے جھیل کو صاف کرنے میں کامیابی حاصل کی ہے لیکن انتظامیہ کے لیے یہ بڑا سوال ہے کہ کیا وہ تجاوزات کو ہٹانے کی مہم دوبارہ شروع کرے گی تاکہ اس جھیل کی شان واپس آسکے۔