رام مادھو نے کہا کہ نیشنل کانفرنس اور پی ڈی پی کو نہ تو لوگوں کے مسائل کی کوئی فکر ہے اور نہ ہی وہ یہاں کی تعمیر و ترقی کے حوالے سے اپنی ذمہ داری نبھانا چاہتی ہے۔
انہوں نے سید علی گیلانی کا نام لیے بغیر ان پر تنقید کرتے ہوئے کہا کہ 'انہوں نے اپنے عہدے کی لڑائی اور آپسی رسہ کشی کی وجہ سے استعفی دیا'۔
واضح رہے کہ ان باتوں کا اظہار رام مادھو نے حال ہی میں بی جے پی کارکن شیخ وسیم باری، ان کے بھائی اور والد کی ہلاکت پر ٹیگور ہال (سرینگر) میں منعقدہ ایک تعزیتی اجلاس کے دوران کیا۔
رام مادھو نے کہا کہ 'ملک کی سالمیت اور یکجہتی کے لیے بی جے پی کارکنان اور لیڈران کی قربانی کوئی نئی بات نہیں ہے۔ اگر دیکھا جائے تو شیاما پرساد مکھرجی سے لےکر بی جے پی کارکنان اور لیڈران کی قربانیوں کا سلسلہ بدستور جاری ہے۔
علحیدگی پسند رہنما سید علی گیلانی کا ذکر کئے بغیر رام مادھو نے کہا کہ آڈیو بیان اور ایک کاغذ کے ورق پر استعفی دینے سے کیا ہوگا۔ جن لوگوں کے بچے ان سے چھن گئے یا جن بچوں کو یتیم کیا گیا ان کا جواب کون دے گا؟
بی جے پی کے قومی جنرل سکریٹری نے پی ڈی پی اور نیشنل کانفرنس پر تنقید کرتے ہوئے کہا کہ 'ان جماعتوں کو لوگوں کے مسائل اور جموں و کشمیر کی ترقی کی کوئی فکر نہیں ہے بلکہ انہیں محض اپنی کرسی پیاری ہے'۔
انہوں نے کہا کہ 'یہ پارٹیاں آرٹیکل 370 کے خاتمے کا ابھی تک ماتم منا رہی ہیں۔ کوئی دہلی میں بیٹھا ہے تو کوئی کشمیر سے ٹویٹ کے ذریعے سیاست چمکا رہا ہے لیکن یہ لوگ عوام کے سامنے نہیں آتے'۔
رام مادھو نے کہا کہ یہ سیاسی لیڈران اس خام خیالی میں بیٹھے ہیں کہ شاید جموں و کشمیر کی خصوصی حثیت بحال کر دی جائے گئی لیکن یہ ان کی بھول ہے۔
رام مادھو نے مزید کے کہا کہ 'بی جے پی نے جموں و کشمیر سے دفعہ 370 کا خاتمہ کیا ہے کیونکہ یہ آرٹیکل یہاں کی ترقی اور روزگار میں رکاوٹ تھی اس لیے بی جے پی نے جموں و کشمیر کی ترقی اور خوشحالی کے لیے کام کرنے کا بیڑا اٹھایا ہے۔