ایک ریکارڈ شدہ پیغام میں ، لیفٹیننٹ گورنر نے کہا ہے کہ یوٹی انتظامیہ نے وائرس سے بچنے کے لیے مختلف اقدامات اٹھائے ہیں ، جیسے بین ریاستی بس سروس کو روکنا ، مریضوں کے لیے الگ تھلگ وارڈ کا قیام اور ان کے علاج ، سی آر پی سی کی دفعہ 144 نافذ کرنے کے علاوہ باہر سے آنے والے لوگوں کے لیے اسکریننگ اور قرنطینہ مراکز کے قیام کے لیے مختلف احتیاطی تدابیرکیے گئے ہیں۔
مرمو نے کہا کہ' وزیر اعظم نریندر مودی نے 21 روزہ آل انڈیا لاک ڈاؤن کے دوران عوام سے تعاون طلب کیا ہے۔'
انہوں نے کہا کہ جموں و کشمیر کے لوگوں کو بھی اس مہلک وائرس پر قابو پانے کے لئے لاک ڈاؤن کی پیروی کرنا ہوگی، کیونکہ اس وائرس میں تیزی سے پھیلنے کی صلاحیت موجود ہے۔
انہوں نے عوام سے اپیل کی کہ وہ گھر پر ہی رہیں اور محتاط رہیں۔ ضروری خدمات اور رسد دستیاب کرائی جائیں گی اور اس کے لئے وسیع تر انتظامات کیے گئے ہیں۔
مرمو نے مزید کہا کہ' صحت کی دیکھ بھال اس اہم وقت میں انتظامیہ کی ترجیح ہے اور جموں و کشمیر کے لوگوں کی سلامتی اور اچھی صحت کو یقینی بنانے کے لیے ہر ممکن اقدام اٹھایا جائے گا'۔
لیفٹیننٹ گورنر نے کہا کہ تمام اہل صارفین کو دو ماہ اپریل اور مئی کے لیے ایڈوانس راشن جاری کیا جائے گا۔ اس کے علاوہ مڈ ڈے کھانے کے لئے ایک ماہ کا راشن بھی اہل بچوں کے والدین کو دیا جائے گا۔
انہوں نے مزید کہا کہ ڈویژنل کمشنروں اور ڈپٹی کمشنرز سے کہا گیا ہے کہ وہ اشیائے ضروریہ کی دستیابی کو یقینی بنائیں اور اس کے لیے فنڈز مختص کردیئے گئے ہیں۔
لیفٹیننٹ گورنر نے لوگوں سے اپیل کی کہ وہ اپنی حفاظت اور دوسروں کی حفاظت کے لیے اپنی سفری تاریخ شیئر کریں۔
لیفٹیننٹ گورنر نے جموں و کشمیر کے عوام سے گزارش کی کہ وہ حکومت کی طرف سے جاری کردہ مشوروں پر عمل کریں اور COVID-19 کے پھیلاؤ کو روکنے کے لئے گھر میں رہ کر لاک ڈاؤن کی پیروی کریں۔