سرینگر: جموں و کشمیر لیفٹنٹ گورنر انتظامیہ نے یونین ٹریٹری میں چاول کی اضافی راشن سپلائی کو صارفین کے لئے بند کر دیا ہے جس سے یوٹی میں صارفین مایوس ہیں جب کہ سیاسی جماعتوں نے بھی انتظامیہ کو تنقید کا نشانہ بنایا ہے۔ یاد رہے کہ سنہ 2015 میں پی ڈی پی اور بی جے پی مخلوط سرکار نے سابق وزیر اعلٰی مرحوم مفتی سیعد کے نام سے 'مفتی سعید راشن اسکیم' شروع کی تھی جس کے تحت ایک راشن کارڈ پر اضافی 35 کلو چاول دیا جاتا تھا، تاہم اب ایل جی انتظامیہ نے اس اسکیم کو بند کرکے صارفین کو مایوسی میں ڈال دیا ہے۔ MUFTI MOHAMMAD SAYEED FOOD ENTITLEMENT SCHEME
محکمہ امور صارفین نے گزشتہ دنوں ایک حکمنامے کے تحت اس اسکیم کو بند کرتے ہوئے کہا کہ اب راشن کارڈ پر درج افراد کے مطابق ہر ممبر کو پانچ کلو چاول ملے گا۔ صارفین کا کہنا ہے کہ پانچ کلو ماہانہ چاول پر ان کا گزارہ نہیں ہوگا اور انتظامیہ کو یہ ہدایت واپس لینی چاہیے۔ سیاسی جماعتوں کا بھی کہنا ہے کہ ایل جی انتظامیہ کا یہ فیصلہ صحیح نہیں ہے کیونکہ کشمیر میں لوگ چاول ہی کھاتے ہیں اور اس فیصلے سے اب یہاں غذا کی کمی ہوگی۔ کانگریس ضلع صدر سرینگر امتیاز احمد نے کہا کہ انتظامیہ کو اس فیصلے پر نظر ثانی کرنی چاہیے کیونکہ اس سے آنے والے موسم سرما میں چاول کی شدید کمی ہوگی اور لوگوں کے بھوکے رہنے کا خطرہ لاحق ہے۔ انہوں نے کہا کہ پانچ کلو راشن پر لوگوں کی غذا مکمل نہیں ہو پائے گی۔
مزید پڑھیں:Mumkin Scheme سیلف ایمپلائمنٹ اسکیمز کے نفاذ کا جائزہ لینے کیلئے میٹنگ کا انعقاد