سرینگر (جموں و کشمیر): جموں و کشمیر سرکار نے ایک لیکچرر کو معطل کر دیا جو بدھ کو سپریم کورٹ میں پیش ہوا تھا اور دفعہ 370 کی منسوخی اور جموں و کشمیر کی تنظیم نو کے خلاف دلیل پیش کی تھی۔ محکمہ اسکول ایجوکیشن نے جمعہ کے روز ظہور احمد بٹ، سینیئر لیکچرر، پولیٹیکل سائنس کو جموں و کشمیر سول سروس ریگولیشنز، جموں و کشمیر گورنمنٹ ایمپلائز کنڈکٹ رولز، جموں و کشمیر لیو رولز کی دفعات کی خلاف ورزی پر فوری طور پر معطل کردیا۔
حکم نامے میں کہا گیا ہے کہ معطلی کی مدت کے دوران وہ (ظہور احمد بٹ) ڈائریکٹر اسکول ایجوکیشن جموں کے دفتر میں منسلک رہے گا۔ سرکار نے یہ بھی حکم دیا ہے کہ سبھا مہتا، جوائنٹ ڈائرکٹر، اسکول ایجوکیشن، جموں، ظہور احمد بٹ کے طرز عمل کی گہرائی سے انکوائری کریں۔ ظہور احمد بٹ کے پاس قانون کی ڈگری بھی ہے، بدھ کے روز سپریم کورٹ کے سامنے پیش ہوئے اور 5 اگست 2019 کے فیصلوں کے خلاف دلیل پیش کی تھی۔
مزید پڑھیں: ہندوستانی آئین کو جموں و کشمیر میں نافذ ہونے سے روکنے کا کوئی التزام نہیں، سپریم کورٹ
واضح رہے کہ آرٹیکل 370 کی منسوخی کے بعد جموں و کشمیر سے کئی افراد نے سپریم کورٹ میں اس کو چیلنج کرنے کے لئے درخواستیں دائر کی تھی۔ آرٹیکل 370 نے سابق ریاست جموں و کشمیر کو خصوصی درجہ دیا تھا، لیکن 19 اگست 2019 کو مرکزی حکومت کی جانب سے جموں و کشمیر کی خصوصی حیثیت کو ختم کرکے اس سے مرکز کے زیر انتظام جموں و کشمیر اور لداخ میں تقسیم کیا گیا ہے۔ اسی معاملے میں سپریم کورٹ میں 2 اگسٹ سے روزانہ کی بنیاد پر سماعت چل رہی ہے۔