وائس چیئرمین لیکس اینڈ واٹر ویز ڈیولپمنٹ اتھارٹی (LAWDA) ڈاکٹر بشیر احمد بٹ کے مطابق ڈل جھیل کے گرد و نواح میں 5اہم مقامات پر سی سی ٹی وی کیمرے نصب کیے گئے ہیں اور مزید کیمرے نصب کرنے کا کام بھی جلد مکمل کیا جائے گا۔
انہوں نے کہا کہ کئی لوگ موجودہ صورتحال کا ناجائز فائدہ اٹھاکر غیر قانونی طور تعمیراتی کام انجام دے رہے ہیں، جس پر روک لگانے اور خلاف ورزی کے مرتکب افراد پر بر وقت کارروائی عمل میں لانے کی خاطر نصب کئے جا رہے سی سی ٹی وی کیمرہ معاون و مددگار ثابت ہو سکتے ہیں۔
وہیں انہوں نے مزید کہا کہ لیکس اینڈ واٹر ویز ڈیولپمنٹ اتھارٹی (لاوڈا) کے دائرہ اختیار میں ڈل جھیل اور نگین جھیل کے گرد و نواح میں ڈی ویڈنگ اور گھاس پھوس نکالنے کے آپریشن کی نگرانی رکھنے میں بھی سی سی ٹی وی کیمرے اہم رول ادا کر سکتے ہیں۔
لیکس اینڈ واٹر ویز ڈیولپمنٹ اتھارٹی کے وی سی نے لاوڈا کے دائرہ اختیار میں رہنے والے لوگوں سے ’’کسی بھی غیر قانونی تعمیراتی سرگرمیوں یا بغیر اجازت کے کسی بھی تعمیراتی مواد کو لانے یا لے جانے‘‘ سے گریز کرنے کی اپیل کی ہے۔
واضح رہے کہ گزشتہ ماہ عدالت عالیہ نے بھی تعمیراتی مواد ڈھونے والی ایسی گاڑیوں کے خلاف 50ہزار سے ایک لاکھ روپے تک کا بھاری جرمانہ عائد کرنے کا حکم جاری کیا ہے جو ڈل جھیل کے اردگرد کسی بھی طرح کے تعمیراتی مواد کو لانے اور لے جانے میں استعمال کی جائیں گی۔
جاری کردہ حکمنامے میں مزید کہا گیا تھا کہ اگر ملوثین باز نہیں آئیں گے اور لگاتار تین مرتبہ خلاف ورزی کے مرتکب پائے گئے تو انہیں عدالت میں پیش کرنا ہوگا اور جب تک عدالتی کارروائی ختم نہیں ہوگی (تعمیراتی مواد ڈھونے کے استعمال میں لائی گئی) گاڑی پولیس تحویل میں ہی رہے گی۔