ETV Bharat / state

آبی ذخائر میں پانی کی سطح میں کمی

author img

By

Published : Jul 16, 2020, 7:44 PM IST

ماہرین کا کہنا ہے کہ گلیشر گلوبل وارمنگ کی وجہ سے دھیرے دھیرے پگھل رہے ہیں اور ابھی تک گلیشروں کے پگھلنے میں 20 فیصد کمی واقع ہوئی ہے۔ وہیں اگر اب بارش وقت پر نہیں ہوئی تو پانی کی قلت سنگین رخ اختیار کر سکتی ہے۔

خوشک سالی سے آبی ذخائر میں ہورہی ہے پانی کی کمی
خوشک سالی سے آبی ذخائر میں ہورہی ہے پانی کی کمی

وادیٔ کشمیر میں وقت پر بارشں نہ ہونے کے باعث آبی ذخائر سوکھ گئے ہیں، جس کے نتیجے میں وادی کے کئی مقامات پر دھان اور دیگر فصلوں کی سینچائی کے لیے پانی کی کافی قلت پائی جارہی ہے۔

وادی کے جنوب شمال میں ندی، نالوں، کنوؤں اور نہروں میں بھی پانی کی کمی سے دھان اور سبزی کی فصلوں کو نقصان پہنچنے کا خدشہ ظاہر کیا جارہا ہے۔

خوشک سالی سے آبی ذخائر میں ہورہی ہے پانی کی کمی

ماحولیات کے ماہرین کشمیر میں جاری خشک سالی کے لیے گلوبل وارمنگ کو ذمہ دار قرار دیتے ہوئے کہتے ہیں کہ گلیشر کے سکڑنے سے وادی میں پانی کی سطح میں تشویشاک حد تک کمی ہورہی ہے۔ جس کا سیدھا اثر انسانی زندگی کے علاوہ مختلف فصلوں پر بھی پڑ رہا ہے۔

اگرچہ 2018 میں بھی وادی میں طویل مدت تک موسم خشک رہا جس میں 3ملی میٹر ہی بارشں ریکارڈ کی گئی، لیکن اس دوران آبی ذخائر میں پانی کی سطح میں اس قدر کمی نہیں ہوتی تھی۔

ماہرین کا کہنا ہے کہ گلیشر گلوبل وارمنگ کی وجہ سے دھیرے دھیرے پگل رہے ہیں اور ابھی تک گلیشروں کے پگلنے میں 20فیصد کمی واقع ہوئے ہے۔ وہیں اگر اب بارشیں وقت پر نہیں ہوئی تو پانی کی کمی سنگین رخ اختیار کر سکتی ہے۔

مقابلہ جاتی امتحانات کی تیاری میں طلبا کی مشکلات

وادی میں ایسا پہلی بار دیکھنے کو ملا ہے جب یہاں آبی ذخائر میں پانی کی سطح میں ریکارڈ کمی واقع ہوئی ہو۔ اعدادو شمار کے مطابق اس سے قبل 1988، 1981،اور 2005میں بھی موسم خشک رہا تھا۔ تاہم اس دوران آبی ذخائر خشک نہیں ہوئے اور نہ ہی جہلم میں پانی کی سطح میں اس طرح کی کمی ہوئی تھی۔

محکمہ فلڈ کنٹرول کا کہنا ہے کہ دریائے جہلم میں پانی کی سطح میں کئی فٹ کی کمی واقع ہوئی ہے۔

وادیٔ کشمیر میں وقت پر بارشں نہ ہونے کے باعث آبی ذخائر سوکھ گئے ہیں، جس کے نتیجے میں وادی کے کئی مقامات پر دھان اور دیگر فصلوں کی سینچائی کے لیے پانی کی کافی قلت پائی جارہی ہے۔

وادی کے جنوب شمال میں ندی، نالوں، کنوؤں اور نہروں میں بھی پانی کی کمی سے دھان اور سبزی کی فصلوں کو نقصان پہنچنے کا خدشہ ظاہر کیا جارہا ہے۔

خوشک سالی سے آبی ذخائر میں ہورہی ہے پانی کی کمی

ماحولیات کے ماہرین کشمیر میں جاری خشک سالی کے لیے گلوبل وارمنگ کو ذمہ دار قرار دیتے ہوئے کہتے ہیں کہ گلیشر کے سکڑنے سے وادی میں پانی کی سطح میں تشویشاک حد تک کمی ہورہی ہے۔ جس کا سیدھا اثر انسانی زندگی کے علاوہ مختلف فصلوں پر بھی پڑ رہا ہے۔

اگرچہ 2018 میں بھی وادی میں طویل مدت تک موسم خشک رہا جس میں 3ملی میٹر ہی بارشں ریکارڈ کی گئی، لیکن اس دوران آبی ذخائر میں پانی کی سطح میں اس قدر کمی نہیں ہوتی تھی۔

ماہرین کا کہنا ہے کہ گلیشر گلوبل وارمنگ کی وجہ سے دھیرے دھیرے پگل رہے ہیں اور ابھی تک گلیشروں کے پگلنے میں 20فیصد کمی واقع ہوئے ہے۔ وہیں اگر اب بارشیں وقت پر نہیں ہوئی تو پانی کی کمی سنگین رخ اختیار کر سکتی ہے۔

مقابلہ جاتی امتحانات کی تیاری میں طلبا کی مشکلات

وادی میں ایسا پہلی بار دیکھنے کو ملا ہے جب یہاں آبی ذخائر میں پانی کی سطح میں ریکارڈ کمی واقع ہوئی ہو۔ اعدادو شمار کے مطابق اس سے قبل 1988، 1981،اور 2005میں بھی موسم خشک رہا تھا۔ تاہم اس دوران آبی ذخائر خشک نہیں ہوئے اور نہ ہی جہلم میں پانی کی سطح میں اس طرح کی کمی ہوئی تھی۔

محکمہ فلڈ کنٹرول کا کہنا ہے کہ دریائے جہلم میں پانی کی سطح میں کئی فٹ کی کمی واقع ہوئی ہے۔

ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.