ان کا کہنا ہے کہ عام طور پر فائنل ایئر کے فائنل امتحانات ماہ اکتوبر میں لئے جارہے ہیں لیکن امسال حالات خراب ہونے کے باوجود بھی ماہ ستمبر سے ہی منعقد کئے جارہے ہیں۔
ادھر جب طلبا کا یہ مطالبہ کشمیر یونیورسٹی کے کنٹرولر امتحانات پروفیسر فاروق احمد میر کے گوش گذار کیا تو انہوں نے کہا کہ امتحانات کا انعقاد تو طلبا کے فائدے کے لئے ہی کیا جارہا ہے۔
ایک طالب علم نے بتایا کہ عام طور پر فائنل ایئر کے فائنل امتحانات ماہ اکتوبر میں منعقد کئے جاتے تھے لیکن امسال خراب حالات کے باوجود بھی ماہ ستمبر سے ہی منعقد کئے جارہے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ ہم کلاسز بھی اچھی طرح سے نہیں دے سکے اور پھر جو ہمیں دو ماہ میں تعلیمی نقصان کی بھر پائی کا وعدہ کیا گیا تھا وہ بھی ابھی پورا نہیں ہوسکا ہے۔
یہ بھی پڑھیں: مقابلہ جاتی امتحانات کی تیاری میں طلبا کی مشکلات
موصوف نے کہا کہ ہم ماہ مارچ سے گھروں میں ہی بیٹھے ہوئے ہیں جس کی وجہ سے ہم کلاسز نہیں دے سکے اسی اثنا میں کشمیر یونیورسٹی نے غیر متوقع طور پر ڈیٹ شیٹ جاری کیا۔
انہوں نے کہا کہ ہم نے اس سلسلے میں متعقلہ حکام سے گذارش کی تھی کہ امتحانات اپنے معمول کے مطابق منعقد کئے جائیں لیکن ہماری گذارش کی طرف کان دھرنے کی ضرورت محسوس نہیں کی گئی۔
دریں اثنا کشمیر یونیورسٹی کے کنٹرولر امتحانات پروفیسر فاروق احمد میرنے یو این آئی اردو کو بتایا کہ امتحانات تو طلبا کے فائدے ہی کے لئے منعقد کئے جارہے ہیں۔
انہوں نے کہا: 'ہم تو امتحانات طلبا کے فائدے کے لئے ہی منعقد کررہے ہیں۔ آج یہ لوگ آکر کہیں گے کہ امتحانات ملتوی کیجئے تو کل جب پوسٹس نکلیں گی تو یہی لوگ آئیں گے کہ ہمارے نتائج کیوں نہیں آرہے ہیں اور کہیں گے کہ یہاں تین برس کا کورس چار برس میں مکمل ہوجاتا ہے'۔
یہ بھی پڑھیں: کورونا وائرس کا خوف، کشمیری طلباء بیرون ملک جانے سے گریزاں