سرینگر: ’جموں و کشمیر کیروسین ریٹیل ڈیلیرز کارڈی نیشن کمیٹی‘ سے وابستہ افراد نے پیر کو سرینگر کی پریس کالونی میں احتجاج کیا۔ Kerosene Retail Dealers Protest احتجاج کر رہے کیروسین ڈیلرز نے جموں و کشمیر لیفٹیننٹ گورنر انتظامیہ سے تیل خاکی کی تخفیف کے فیصلے پر نظر ثانی کا مطالبہ کیا۔ تیل خاکی ڈیلران کے مطابق ’’حکومت کے فیصلہ سے تقریباً چھ ہزار کیروسین ڈلیرز بے روزگار ہو جائیں گے۔‘‘
میڈیا نمائندوں کے ساتھ بات کرتے ہوئے کیروسین ڈیلرز نے بتایا کہ حکومت نے تیل خاکی کی سپلائی میں تخفیف کے احکامات جاری کرتے ہوئے صرف اے اے وائی راشن کارڈ ہولڈرز کو ہی سپلائی کیے جانے کا حکمنامہ جاری کیا کیا ہے۔ Protest in Srinagar انہوں نے کہا کہ ’’کشمیر میں اے اے آئی راشن کارڈ ہولڈرز کی تعداد آٹے میں نمک کے برابر ہے۔‘‘
احتجاج کر رہے کیرسین ڈیلران نے کہا کہ کشمیری موسم صورتحال کے پیش نظر یہاں سردیوں میں تیل خاکی کی اشد ضرورت پڑتی ہے۔ سرکاری حکمنامہ سے نہ صرف کشمیری عوام کو مصائب و پریشانیوں سے دوچار ہونا پڑے گا بلکہ اس سے 6000 کے قریب کیروسین ڈیلرز کا روزگار متاثر ہوگا۔ انہوں نے انتظامیہ سے تیل خاکی میں تخفیف کے حکمنامے پر نظر ثانی کا مطالبہ کرتے ہوئے کہا کہ ’’ حکومت یا تو اپنا فیصلہ واپس لے یا کیروسین ڈیلران کو متبادل روزگار فراہم کرے۔‘‘