سرینگر: آل پارٹیز سکھ کوآرڈینیشن کمیٹی کے چیئرمین جگموہن سنگھ رانا نے سرینگر میں پریس کانفرنس کے دوران کہا کہ 'جموں و کشمیر میں دس اسمبلی حلقے ایسے ہیں جہاں سکھ ووٹرز کی خاطر خواہ تعداد ہے لیکن اس کے باوجود بھی حد بندی کمیشن نے اقلیتی طبقہ کو فراموش کیا۔ Kashmiri Sikhs on JK Delimitation جگموہن سنگھ نے کہا کہ 'جب کشمیری پنڈتوں کی آبادی کے لئے کمیشن نے دو اسمبلی سیٹوں کو مختص کرنے کی تجویز پیش کی ہے تو پھر سِکھوں کو کیوں پس پردہ رکھا گیا ہے۔'
انہوں نے کہا کہ اراکین پارلیمان سے گزارش ہے کہ پارلیمنٹ مانسون سیشن میں حدبندی کمیشن پر بحث و مباحثہ ہوگا تو وہ سِکھوں کے لئے اسمبلی سیٹوں کو مختص کرنے کی تجویز پر زور دیں۔ Kashmiri Sikhs Demand Reservation in JK Assembly سِکھ لیڈران نے حد بندی کمیشن سے دو ملاقات کی اور مرکزی وزیر داخلہ سے بھی اس حوالے سے ملاقات کے دوران سیٹوں کو مختص کرنے کا مطالبہ کیا تھا لیکن کسی نے ان کی بات نہیں سنی۔
سکھ کوآرڈینیشن کمیٹی کے چیئرمین نے پریس کانفرنس کے دوران کہا کہ JK Sikh Coordination committee on Delimitation جموں و کشمیر اور پنجاب میں سکھوں کی اچھی خاصی تعداد آباد ہیں۔
واضح رہے کہ حدبندی کمیشن نے جموں و کشمیر میں حدبندی کا عمل مکمل کرکے 90 اسمبلی حلقوں کا قیام عمل میں لایا۔ کمیشن نے کشمیری پنڈتوں کے لئے اسمبلی میں دو سیٹوں کو مختص رکھنے کہ تجویز پیش کی ہے۔ حدبندی کمیشن کی اس تجویز سے سکھ آبادی نے ناراضگی ظاہر کرتے ہوئے کہا کہ سِکھ آبادی کو فراموش کیا گیا۔
مزید پڑھیں: Delimitation Commission Draft : حد بندی کمیشن سفارشات پر کشمیری سیاسی تجزیہ کاروں کا ردعمل