سرینگر (جموں و کشمیر): دنیا کے مہنگے ترین مصالحہ جات میں شامل کشمیری زعفران کی غیر معمولی مانگ کی وجہ سے اس کی قیمت میں اضافہ دیکھا جا رہا ہے اور صارفین کو اب اس کی منفرد خوشبو اور ذائقے کے لئے لیے چاندی کی قیمت سے زیادہ روپے خرچ کرنے ہوں گے۔ کشمیری ورثہ اور ثقافت کے اہم ترین اجزاء میں سے ایک - زعفران - اس وقت بازار میں گزشتہ برس کے مقابلہ میں، 64 فیصد اضافی قیمت پر فروخت کیا جا رہا ہے۔
جموں و کشمیر کے محکمہ زراعت کے مطابق، زعفران کی قیمت گزشتہ ایک سال کے دوران دو لاکھ روپے فی کلو گرام سے تین لاکھ روپے فی کلو گرام تک بڑھی ہے۔ کشمیری زعفران کی 10 گرام کی قیمت تقریباً 3000 روپے ہے جو کہ 10 گرام چاندی (720 روپے) کی قیمت سے 126.53 فیصد زیادہ ہے، صارفین اب اس اضافے کے اثرات کو براہ راست محسوس کر رہے ہیں۔ کشمیری کاشتکاروں کے لیے - جن کی گزشتہ سیزن میں بہت زیادہ فصل ہوئی تھی - اس مصالحہ کی قیمت میں رواں برس نمایاں اضافے کے نتیجے میں بڑا نقصان ہوا ہے۔
محکمہ زراعت کے ایک افسر نے ای ٹی وی بھارت کو بتایا کہ ’’کشمیری زعفران کا حکومتی سطح پر باضابطہ اعتراف اور زعفران کو گزشتہ برس جیوگرافیکل انڈیکیشن (جی ائی) ٹیگ سے نوازا جانا، مارکیٹ میں اس کی قدر و منزلت میں اضافے کی ایک سب سے بڑی وجہ ہے۔‘‘ جی آئی ٹیگز جغرافیائی طور پر مبنی مصنوعات کو قانونی تحفظ فراہم کرتے ہیں۔ اور (صارفین کے لیے) ان اشیاء کے اصل ہونے، نقل سے پاک ہونے کی تصدیق کرتے ہیں۔
آفیسر کا مزید کہنا تھا کہ ’’جی آئی ٹیگ نے کشمیری زعفران کو زیادہ ایک خصوصی شناخت دی ہے اور اندرون و بیرون ملک صارفین کی جانب سے اس کی مانگ میں اضافہ ہوا ہے۔‘‘ افسر نے زعفران کی کاشتکاری پر گفتگو کرتے ہوئے دعویٰ کیا ’’کاشت کا ناقابل یقین حد تک مشکل طریقہ کار مصالحوں کی قیمتوں میں اضافے کی ایک اور وجہ ہے۔ اس کے جامنی رنگ کے پھولوں میں صرف 3-4 زعفران کے دھاگے ہوتے ہیں۔ صرف ایک کلو زعفران کے لئے تقریباً 1.5 لاکھ پھولوں کی پیداوار کی ضرورت ہے۔‘‘